عمران خان کی ادھار کی جیت

عمران خان کی ادھار کی جیت

عمران خان کو جتوا تو دیا گیا ہے مگر اس کی گلے کی پٹی ابھی تک انہیں نادیدہ قوتوں کے ہاتھ میں ہے-انتخاب جیت کر بھی یہ بات یقینی نہیں ہے کہ یہ خان صاحب بطور وزیر اعظم پاکستان ان قوتوں کی آشیرباد کے بغیر حلف اٹھا سکیں گے-جہاگیر تریں بیشک جنوبی پنجاب سے جتنے مرضی جہاز بھر کر بنی گالہ لاتے رہیں پنجاب میں ان کی حکومت بنتی مشکل نظر آرہی ہے- منشی نعیم الحق جتنی مرضی عمران خان کی جشن تاجپوشی کی تاریخیں دیتے رہیں-ایمپائر کی انگلی کسی وقت بھی اٹھ سکتی ہے اور عمران خان پاویلون لوٹ سکتے ہیں-آخری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کی 115 سیٹیں ہیں اور 6 دہری سیٹوں کو منہا کرنے کی بعد 109رہ جاتی ہیں- مسلم لیگ نون 64 ، پیپلز پارٹی 43 اور متحدہ مجلس عمل 14 کے حساب سے قومی اسمبلی میں منتخب ممران کی تعداد 121 بنتی ہے-14 آزاد ممبران کو جسطری پی ٹی آئی اپنے ساتھ ملا سکنے کے دعوےکررہی ہے اسی طرح دوسرا دھڑا بھی انہیں اپنے ساتھ ملا سکتا ہے-اگر متحدہ قومی موومنٹ یا مسلم لیگ قاف کسی سے ملے گی تو پوری پوری قیمت لے گی-مگر تاج اسی کے سر سجے گا جو پیا کو بھائے گا-پنجاب میں مسلم لیگ کو عددی برتری حاصل ہے-اس کی 129 نشستیں ہیں جبکہ پی ٹی آئی 123 نشستیں لے کر دوسرے نمبر پر ہے-قاف لیگ کے ساتھ کسی جماعت کی بننی مشکل ہے کیونکہ چودھری پرویز الہی کی کمزوری بھی پنجاب کی دزارت عظمی ہی ہے- ‎نادیدہ قوتوں نے الیکشن سے پہلےہی مسلم لیگ ن کے خلاف توہین رسالت، غداری اور کرپشن جیسے کارڈ عوام کو د کھا کر اسے مکمل طور پر میدان سے باہر کر دیا تھا- مگر اس کے باوجود یہ جماعت 64 نشستیں لینے میں کامیاب رہی ہے-بظاہر تو عمران خان نئے وزیراعظم بنتے نظر آرہے ہیں مگرجیسا ہوتا ہے اس بار بھی بالکل ویسا ہورہا ہے۔ سیڑھی لگانے والوں نے اس کا بھی بندوبست کررکھا ہے- عمران خان کو واضح برتری حاصل ہے مگر انہیں سادہ اکثریت حاصل نہیں ہے- انہیں سادہ اکثریت کے لیے آزاد امیدواروں یا دیگر سیاسی عناصر کو اپنے ساتھ شامل کرنا ہوگا – کچھ اقتدار کی خواہش میں خود آن ملیں گے یا کسی کے اشارے پر ساتھ آجائیں گے – مگر جونہی عمران خان اپنے آقاؤں کی منشا کے بغیر کوئی کام کرنے کی ٹھانیں گے انہیں اشاروں کنایوں سے یا ڈنڈا دکھا کر چپ کروا دیا جائے گا – اگر یہ کوئی چان و چرا کرینگے تو ان کے پاؤں کے نیچے سے سیڑھی کھسکا دی جائے گی اور عمران خان دھڑام سے نیچے آن گریں گے – بالکل ایسے ہی جیسے نوازشریف وزارت عظمی سے دھڑام سے گرے اور سیدھے آڈیالہ جیل میں جا پھنچے ہیں-سیڑھی تو عدلیہ سے بھی کھینچوائی جاسکتی ہے – جی اینڈ ڈی پارٹی کے عبدالوہاب بلوچ نے اسلام آباد ہا ئیکورٹ میں عمران کی مبینہ بیٹی ٹیریان کے بارے ایک رٹ پٹیشن کررکھی ہے جسکی سماعت یکم اگست کو ہونی ہے – کیس کی سماعت کے لیے بنچ میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس حامد فاروق شامل ہیں- یہ وہ کیس ہے جس کی تلوار عمران خان کے سر پر لٹکتی رہے گی اورنجانے کب چل بھی جائے- ناجائز بچے جننا اتنا آسان نہیں ہوتا جتنا ہمارے دیسی لوگ یورپی میموں کو دیکھ کر بھول جاتے ہیں- بظاہر عمران خان کی ساری اپوزیشن کو کھڈے لگا دیا گیا ہے – مسلم لیگ ن کے بانی نوازشریف اپنی بیٹی کےہمراہ جیل بھجوا دئے گئے ہیں- ان کے بھائی مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستیں تو جیت گئے ہیں مگر ان میں کوئی تحریک چلا نے کا حوصلہ نہیں ہے- نیب میں ان کے خلاف کیسز بھی موجود ہیں اور انھیں جیل جانے سے ڈرتے بھی بہت لگتا ہے – شہباز شریف حکامت کے خلاف تو کجا اپنے بھائی نوازشریف کی رہائی کے حق میں بھی ریلی نہیں نکال سکتے ہیں – شہباز شریف ڈرپوک شخص ہیں اور وہ ایک منیجر تو ہو سکتے ہیں مگر کبھی بھی ایک لیڈر نہیں بن سکتے ہیں- آصف علی زرداری کو بھی نیب نے نتھ ڈال دی ہے اور ایف آئی اے کےمبینہ منی لانڈرنگ کیس میں وہ پہلے ہی دھرے جاچکے ہیں اور اب اپنی بہن فریال تالپور کے ہمراہ جیل جانے کے منتظر ہیں -اسفندیار ولی ، مولانا فضل الرحمان ، محمود اچکزئی کو بھی دیوار سے لگا دیا گیا ہے- یہ اب سب مل بھی جائیں تو کچھ نہیں کر سکتے-عمران خان کا اصل مسئلہ اس کے ارد گرد منشی ٹائپ لوگ اور لچے لفنگے غنڈے لوگ ہیں- علیم خان لینڈ گرابر اورغنڈہ ہے اور اس پر سیکڑوں مقدمےہیں-عمران خان کے مشیروں میں عارف علوی جیسے ڈنٹیسٹ اور کمپوڈر ہیں اور اسد عمر اور نعیم الحق جیسے منشی- باقی اس کے سپورٹرز میں ملکی یونورسٹیوں کے فارغ التحصیل بے روزگار گریجوایٹز لڑکے اور لڑکیاں ہیں جو اپنی بغلوں میں ڈگریاں دبائے ایک کروڑ ملازمتوں کے وعدوں کے سحر میں گرفتار اٹھتے بیٹھتے سوتے جاگتے ” آئے گا عمران ” کے ترانے کی میوزک دھنوں پر شہر شہر ناچ رہے ہیں-اقتدار کا نشہ بہت مست ہوتا ہے مگر خان صاحب کو یہ بات کبھی نہیں بھولنی ہو گی کہ جو انھیں تخت پر بٹھانے جا رہے ہیں انہوں نے ہی جونیجو ، جمالی اور چودھری شجاعت جیسے تحمل مزاج اور شریف النفس کو وزارت عظمی کی مسند پر بٹھا کر گردن سے پکڑ کر دھڑام سے نیچے گرا دیا تھا- ادھار کی جیت ہر کسی کو راس نہیں آتی شاید عمران خان کو بھی نہیں آئے گی-

الطاف چودھری
29.07.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*