عمران خان کی تقریر

عمران خان کی تقریر

عمران خان نے اپنی پہلی تقریر میں جو دعوے کیے ہیں وہ ان کیلئے چیلنج بن سکتے ہیں- عمران خان اپنی جس تقریر میں کرپشن ختم کرنے کی دھائی دے رہے تھے اور سب چوروں ڈاکوؤں اور رسہ گیروں کو نتھ ڈالنے کی بات کر رہے تھے اس وقت اسی کمرے میں جہانگیر ترین بھی موجود تھے جسے عدالتوں نے کرپشن کی بنیاد پر تا حیات نا اہل قرار دیا ہوا ہے- اگر نواز شریف ججوں کی نظر میں کرپٹ ہے اور وہ گیارہ سال سزا کا مستحق ٹھرایا جاتا ہے تو جہانگیر ترین اس سے بھی بڑا بددیانت ، کرپٹ اور چور ہے- احتساب کا عمل عمران خان سے شروع ہوگا تو جہانگیر ترین کو ان کے اردگرد نظر نہیں آنا چاہئے تھا- سچ یہ کہ چور کا ساتھی چور ہی ہو سکتا ہے- عمران خان چور ہے اور یہودی اور ہنودی ایجنٹ ہے جسے ملک میں غیر ملکی ایجنڈے کی تکمیل کا ٹاسک دیا گیا ہے- علیم خان اگر وزیراعلیٰ پنجاب بن جاتا ہے تو عمران خان کے تمام دعوؤں کی نفی ہوجائے گی – علیم خان کو پنجاب کا وزیر اعلی بنانا گیدڑ کو تربوزوں کے کھیت کا چوکیدار مقرر کرنا ہے- میاں محمود الرشید کا کیا ہو گا جو ابتدائی دنوں سے عمران خان کے ساتھی ہیں اور پچھلے پانچ سال پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رہے ہیں- حیرت ہے کہ جب صوبے میں وزارت اعلی کی بات ہوتی ہے تو علیم خان ، فواد چودھری ، مخدوم صاحب کی بات تو ہوتی ہے مگر محمود رشید کا نام کوئی بھی نہیں لیتا- عمران خان کو زلفی بخاری ،چارٹرڈ طیارے ، خالص شہد اور کرپٹ لوگوں سے دور رہنا ہو گا -عمران خان کو بطور وزیراعظم اپنی پہلی تقریر میں وزیراعظم کو حاصل استثنیٰ ختم کرنا چاہئے تھا- عمران خان نے دھاندلی کی تحقیقات کے مطالبہ کی حمایت کر کے سیاسی درجہ حرارت کافی کم کرنے کی کوشش کی ہے لیکن یہ معاملہ اتنی آسانی سے ٹھنڈا ہونے ولا نہیں ہے – کراچی میں پیپلز پارٹی اور تحریک لبیک پاکستان کے دھرنے شروع ہورہے ہیں جبکہ کل اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس ہونے جارہی ہے – کچھ لوگوں نے پیپلز پارٹی سے رابطہ کر کے ان کے تحفظات پر غور کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے لیکن پارٹی نے احتجاج کرنے کا اعلان کر دیا ہے – پیپلز پارٹی کے احتجاج میں ن لیگ، ایم ایم اے سمیت دیگر جماعتیں بھی شامل ہوسکتی ہیں – وزیر اعظم ہاؤس کو تعلیمی ادارہ بنانے کا وعدہ نواز شریف نے بھی نے کیا تھا لیکن دو تہائی اکثریت کے باوجود وہ یہ کام نہیں کرسکے تھے- عمران خان نے جن الیکٹ ایبلز کے ذریعہ اکثریت حاصل کی انہیں دیکھ کر پی ٹی آئی پر پیپلز پارٹی ہونے کا گمان ہوتا ہے – الیکٹ ایبلز فی سبیل اللہ پی ٹی آئی میں شامل نہیں ہوئے ہیںان کی توقعات پوری کرنا بھی عمران خان کیلئے چیلنج ہوگا – عمران خان کو اپنی ٹیم بہتر بنانا ہوگی، پنجاب کو پراپرٹی ڈیلروں کے حوالے کرنا خطرناک ہو گا – عمران خان کیلئے سب سے بڑا چیلنج ملک میں سیاسی و معاشی استحکام لانا ہے، عمران خان کو بطور وزیراعظم اپنی پہلی تقریر میں وزیراعظم کو حاصل استثنیٰ ختم کرنے کا کہنا چاہئے تھا -عمران خان ایم این ایز کے ترقیاتی فنڈز ختم کرنے کی بات کی ہے جس پر عمل درآمد مشکل ہے- بھارت کو تقریر میں جو پیغام دیا گیا ہے وہ بزدلانہ ہے – ہندوستان سے بات چیت کی بات کی گئی ہے مگر کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی سرے سے بات کرتے کی جرآت نہیں کی گئی – بھارتی میڈیا کا عمران خان کے متعلق واویلا دراصل عمران خان کو سپورٹ کرنا تھا- بھارتی میڈیا جس کے خلاف بات کرتا ہے پاکستانی عوام میں اس کا الٹا اثر ہوتا ہے- اور وہ عوام میں وہ پاپولر ہو جاتا ہے- آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا کیا -مملکت پاکستان کا اسلامی تشخص برقرار رہے گا یا پاکستان کے گلے میں ایک صیہونی یا ہنودی سٹیٹ کا کتبہ لٹکا دیا جائے گا-

الطاف چودھری
26.07.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*