نواز شریف ، اڈیالہ جیل اور چوہدری نثار خان کی فوجی جیپ

نواز شریف ، اڈیالہ جیل اور چوہدری نثار خان کی فوجی جیپ

ملک کے 22 کروڑ عوام عرصہ دراز سے قیدیوں جیسی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں- نہ پہننے کو کپڑا ہے اور نہ کھانے کو روٹی میسر ہے-ملک کے 80 % عوام آج بھی بیت الخلاء کی سہولتوں سے محروم ہیں-نہانے دھونے اور غسل طہارت تو کجا عام لوگوں کو پینے کا صاف پانی بھی میسر نہیں ہے-کرسی میز تو کجا لوگوں کو دس روپئے کی پیڑی خریدنے کی استطاعت بھی نہیں ہے-ملک کی آدھی سے زیادہ آبادی نے ایئرکنڈیشن یا ٹیلی ویزن تو کیا ٹرانسسڑ ریڈیو تک کی شکل بھی نہیں دیکھی ہے-نواز شریف کو جیل ہو گئی ہے- ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلے میں سزا پانے کے بعد جب وہ لاہور ائیرپورٹ پر اترے تو رینجرز اورفوج کے کمانڈوز نے انہیں گرفتار کرکے آڈیالہ جیل بھیج دیا-کہا جا رہا ہے کہ ان سے جیل میں ناروا سلوک روا رکھا جا رہا ہے-یہاں تک کہ ان کے وکیل خواجہ حارث کو بھی ان سے نہیں ملنے دیا جا رہا- ایک ہی جیل میں ہوتے ہوئے میاں صاحب محترمہ مریم نواز اور جناب صفدر صاحب کو آپس میں ملنے بھی نہیں دیا جا رہا-ان کا کمرہ بدبودار ہے اور کھانا بھی معیاری نہیں ہے- 17 جولائی کو احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کی گئی جس کی سماعت 30 جولائی کو ہو گی-یعنی الیکشن تک میاں صاحب کو جیل ہی میں رہنا ہو گا – اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کا اس سارے معاملے سے سے کیا تعلق تھا؟ان کی دلچسپی کیوںتھی؟انہوں نے خود (نواز شریف اور مریم نواز کی) ’’گرفتاری آپریشن‘‘کی کمان کیوں سنبھال لی؟انہوں نے نگراں وزیرِاعلیٰ کو بے دست وپا کر کے چیف سیکریٹری اور آئی جی کو خود احکامات جاری کرنے کیوں شروع کردیے؟۔ ایک عدالتی پراسیس کی تکمیل میں باوردی افسران کی مداخلت کس لیے تھی اور کس کے حکم پر تھی؟ کہا جا رہا ہے کہ اگر نواز شریف کو گرفتار نہ کیا جاتا یا 17 جولائی کو انھیں ضمانت دے دی جاتی تو مسلم لیگ کے منحرف راہنما جناب نثار چوہدری کا راولپنڈی کے کسی بھی حلقہ سے جیتنا بہت مشکل ہوتا -اگر چوہدری صاحب ہار جاتے ہیں تو مقتدر حلقوں کے سارے منصوبے ناکام ہونے کا خطرہ ہے-چوہدری صاحب پنجاب میں پنجاب وزارت اعلی کے عہدے کے لئے اسٹبلشمنٹ کے فیورٹ ہیں-اگر وفاق میں جیب دوڑائی نہ جا سکی تو وفاق کو نتھ ڈالنے کے کئے نثار خان فوجی جیپ کو لاہور کی مال روڈ پر دوڑاینگے- سیاسی معاملات میں خاکیوں کی مداخلت ختم ہونا ضروری ہے ورنہ قومی یک جہتی کو نا قابل تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے-

الطاف چودھری
20.07.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*