
نواز شریف کو اڈیالہ جیل اور عمران خان کی پانچوں گھی میں- جعلی انتخابات اور جعلی وزیر اعظم کا ڈرامہ
مریم نواز اور نواز شریف کو جیل ہو گئی ہے-ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے جج محمد بشیر نے لکھا کے کہ استغاثہ ان پرکرپشن کا الزام ثابت کرنے میں تو ناکام رہا ہے مگر ان کا لندن میں ایک مکان بتایا جاتا ہے جو غالبا انہوں نے کرپشن کی دولت سے بنایا ہے- مکان کی قیمت کا تو پتہ نہیں ہے مگر یہ ان کی آمدنی سے مطابقت نہیں رکھتا ہے -میاں صاحب کی آمدنی کا بھی پتہ نہیں ہے کہ کتنی ہے -اس لئے عدالت تمام ثپوتوں اور گواہوں کے بیانات کی روشنی میں انہیں 11 سال قید بامشقت اور 8 ملین پونڈ کا جرمانہ کرتی ہے-مریم نواز شریف کو 7 سال قید بامشقت اور 2 ملین پونڈ جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے کیونکہ انھوں نے لندن میں نواز شریف کی ممکنہ جائیداد کو غالبا چھپانے کی معاونت کی ناکام کوشش کی ہے- جب 6 جولائی 2018 کو احتساب عدالت کے جج نے فیصلہ سنایا تو نواز شریف اور مریم نواز لندن میں تھے کیونکہ کلثوم نواز زندگی اور موت کی کشمش میں مبتلا تھیں- خیال کیا جا رہا تھا کہ میاں صاحب اب کبھی بھی پاکستان واپس نہیں آیئنگے-افواہ یہ بھی تھی کہ میاں صاحب نے لندن میں سیاسی پناہ لے لی ہے-مگر 13 جولائی کو میاں صاحب نے پاکستان آنے کا فیصلہ کیا اور لاہور ائیرپورٹ پر انہیں نیب اور رینجر نے حراست میں لے کر رات و رات اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقل کر دیا گیا – لاہور پہنچنے پر نوازشریف کےساتھ سیکورٹی فورسزنےاچھاسلوک نہیں کیامیاں صاحب تین دفعہ کےوزیراعظم ہیں انکےمعالج کوگھسیٹ کےاتارا گیا -سیکورٹی فورسز کے اہلکار جہاز کے اندر گئے اور انھوں نے صحافیوں سے بھی بدتمیزی کی میاں صاحب اورمریم نوازکوبھی دھکے دئے گئے- ایک نوٹیفکیشن کے تحت میاں صاحب کے خلاف دوسرے دو ریفرنس العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی کاروائی اڈیالہ جیل میں کرنے کا حکم صادر فرمایا گیا- 17 جولائی کو احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کی گئی جس کی سماعت 30 جولائی کو ہو گی-یعنی الیکشن تک میاں صاحب کو جیل ہی میں رہنا ہو گا اور ان کا عوام سے رابطہ منقطع کر دیا گیا ہے- سوال پیدا ہوتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کا اس سارے معاملے سے سے کیا تعلق تھا؟ان کی دلچسپی کیوںتھی؟انہوں نے خود (نواز شریف اور مریم نواز کی) ’’گرفتاری آپریشن‘‘کی کمان کیوں سنبھال لی؟انہوں نے نگراں وزیرِاعلیٰ کو بے دست وپا کر کے چیف سیکریٹری اور آئی جی کو خود احکامات جاری کرنے کیوں شروع کردیے؟۔ ایک عدالتی پراسیس کی تکمیل میں باوردی افسران کی مداخلت کس لیے تھی اور کس کے حکم پر تھی؟ سیاسی معاملات میں خاکیوں کی مداخلت ختم ہونا ضروری ہے تاکہ پوری قوم خصوصاً پنجاب، آزاد کشمیر اور جی بی جیسے حساس علاقوں میں فوج کے بارے میں عوام کے اندر منفی جذبات پروان نہ چڑھیں- دہشت گردی کے عفریت نے پھر سر اٹھا لیا ہے اس لئے فوج کے تمام وسائل،وقت اور صلاحیتیں دہشت گردی کو کچلنے اور سرحدوں کی حفاظت کے لیے استعمال ہونی چاہئیں- چند افراد اپنی انا کی خاطر ملک کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں-عمران خان کے لئے انتخابی میدان صاف کر دیا گیا ہے اور اب وہ کٹا دے یا کٹی-کہا جا رہا ہے کہ مسلم لیگ کے ہاتھ پاؤں باندھ کر عمران خان کے سر سہرا باندھنے کی رسم ادا کرنے کی تیاریاں ہو رہی ہیں-سوال یہ ہے کہ جعلی انتخابات کے ذریعے عمران خان کو جعلی وزیر اعظم بنا بھی دیا گیا تو اسے کون مانے گا- ایسے ڈھیلے ڈھالے اور جعلی انتخابات پہلے کبھی نہیں ہوئے-سارے سیاسی عناصر دبے دبے پھر رہے ہیں ۔ عمران خان کو درپردہ پزیرائی بخشی جا رہی ہے اور اس کی مدح سرائی کا یہ حال ہے کہ اس کی خوبیاں ہی خوبیاں دیکھائی جا رہی ہیں اور کمزوریوں کو چھپایا جا رہا ہے- مگر کیا وسطی پنجاب کی عوام عمران خان کو وزیر اعظم قبول کر لے گی جو انہیں گدھا کہتا ہے- خلائی مخلوق اپنے فیصلوں سے ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل رہی ہے جس کے نتائج بہت سنگین ہو سکتے ہیں- ملک کی سالمیت اور وقار کے لئے فوج کا مکمل طور پر غیرجانبدار رہنا اشد ضروری ہے- اللہ میرے ملک کو دشمنوں سے محفوظ رکھے-
الطاف چودھری
19.07.2018
Leave a Reply