حقوق کی جدو جہد

حقوق کی جدو جہد

وطن عزیز پاکستان کے مجبور اور بے کس عوام صرف دال روٹی کے مانگتے ہیں جسکا حصول بھی دشوار بنا دیا گیا ہے- ملکی وسائل پر چند خاندانوں کا قبضہ ہے کچھ لوگ امیر سے امیر تر اور باقی غریبی کی دلدل میں دھنسے ہوۓ ہیں- ملک کی نصف سے زیادہ آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہے اور انھیں دو وقت کی روٹی بھی میسر نہیں ہے- پاکستان کے 20 کروڑ عوام کو چند لوگوں نے یرغمال بنا رکھا ہے- یہ سب بے حس مکار شاطر اور چالاک اور غاصب ہیں- ان چوروں بدمعاشوں رسہ گیروں کا ایکا ہے اور انہوں نے عوام کو جان بوجھ کر ان پڑھ اور بے شعور رکھا ہوا ہے کیونکہ اگر عوام میں شعور آ جاۓ تو ان کی حکمرانی کو خطرہ لاحق ہو جاۓ گا- کوئی جنگ ہارنا یا کسی اقتصادی بحران میں جکڑا جانا کسی قوم کی شکست و ریخت کا سبب تو ہو سکتا ہے مگر اسکی تباہی کا سبب معاشرے کی انحطاطی ہوتا ہے-اگر کوئی معاشرہ انحطاط کا شکار ہوجاۓ تو وہ قوم صفحہ ہستی سے مٹ جاتی ہے-حضرت رسول اکرم نبی آخرالزمان کی حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے کہ تم سے پہلی قومیں اس لۓ تباہ ہو گئیں کہ وہ وہاں امیر اور غریب کے لۓ الگ الگ قانون نافذ تھے- یعنی امیر کے لۓ اور قانون غریب کے لۓ اور قانون – جس معاشرے میں انصاف مٹ جاۓ وہ بلآخر مٹ جاتا ہے-حضرت علی کا قول ہے کہ کوئی بھی معاشرہ انصاف کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا- قوم لوط کو اللہ نے اسکی اخلاقی برائی کی وجہ سے الٹ دیا اور وہ صفحہ ہستی سے مٹ گئی- عاد و ثمود کا ذکر بھی تاریخ میں ہیں خدا نے انہیں عبرت کا نشان بنا دیا- حضرت شعیب کی قوم ناپ تول میں ہیرہ پھیری کرتی تھی اور اللہ نے اسے معتوب کیا-آج بدقسمتی سے ہمارا معاشرہ کچھ ایسی ہی تصویر پیش کر رہا ہے- ملک میں افراء تفری ہے اور دہشت گردی ہے بم دھماکے ہیں اور بوری بند لاشیں ہیں-بھتہ خوری ہے کھلی کرپشن ہے ملک میں نا کوئی لا اینڈ آرڈر ہے اور نا کوئی قائدہ قانوں ہے- دھونس ہےغنڈہ گردی ہے بھتہ خوری ہے بے حیائی اور بے غیرتی ہے اور اخلاقی قدروں کی پائمالی ہے-ضرورت اس امر کی ہے کہ اپنے اپنے حقوق و فرائض کو سمجھا جاۓ اور ملک دشمنوں سے آہنی ہاتھوں نمٹا جاۓ-

الطاف چودھری
17.07.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*