تحریک انصاف کو الیکٹیبلز کا دھندہ مہنگا پڑ گیا-

تحریک انصاف کو الیکٹیبلز کا دھندہ مہنگا پڑ گیا-

مسلم لیگ نواز کی اکثریت کو گزد پہنچانے کے لئے خلائی مخلوق نے بغیر کسی حساب کتاب کے اتنے سارے الیکٹیبلز کو بنی گالہ دھکیل دیا ہے کہ اب عمران خان اور پی ٹی آئی کی قیادت کو لینے کے دینے پڑ گئے ہیں اور پارٹی بہت سے گروپوں میں تقسیم ہوتی دکھائی دے رہی ہے-ٹکٹوں کی تقسیم پر اختلافات صرف جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کے درمیان ہی کھینچا تانی نہیں ہے بلکہ پارٹی میں اور بھی بہت سے چھوٹے بڑے گروپ ہیں جو ایک دوسرے سے گتھم گھتا ہیں-پہلے ٹکٹ باٹنے پر دھرنے شروع ہوئے اور پھر جن سے ٹکٹ واپس لئے گئے وہ بھی اپنی قیادت کے خلاف سراپا احتجاج ہیں-اس ساری صورت حال سے جنوبی پنجاب سے عمران خان نے جوامیدیں وابستہ کی ہوئی تھیں وہ پوری ہوتی نظر نہیں آ رہی ہیں-جہانگیر ترین پارٹی سے ناراض ہو گئے ہیں اور اس وقت وہ لندن میں آرام فرمارہے ہیں-ملتان لیہ وہاڑی لودھراں منڈی بہاؤالدین اور فیصل آباد میں پارٹی اندرونی کشمکش میں مبتلا ہے اور ورکروں میں بے چینی پائی جاتی ہے-اگر ٹکٹوں کی تقسیم پر سنجیدگی سے توجہ نہیں دئی گئی تو پارٹی تتر بتر ہو جائے گی نظریاتی ورکرز متنفر ہو کر پارٹی چھوڑ جانے کا خدشہ ہے- بنی گالہ کے باہر دھرنے کا الزام شاہ محمود قریشی نی جہانگیر ترین پر لگایا ہے اور کہا ہے کہ احتجاج کارکنوں کا حق ہے لیکن بتایا جائے کہ سکندر بوسن کو کون سپورٹ کر رہا ہے اور کون ہے جو کارکنوں کو احتجا ج پر اکسا رہا ہے – اس کے جواب میں ترین صاحب کا کہنا ہے کہ نہ تو وہ سازشی ہیں اور نہ بدنیت ‘مجھے کسی پر اعتراض نہیں‘کسی رشتہ دارکو نظریہ پر فوقیت نہیں دوں گا‘عمران خان کووزیراعظم بنانے کیلئے اپنی قربانی دینے کوتیارہوں‘دوسری جانب جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ شاہ شاہ محمود قریشی دوسروں پر الزامات لگانے کے بجائے عون چوہدری جیسے کارکنوں کے تحفظات دور کریں – انہوں نے کہا کہ وہ عمران خان کو وزیراعظم بنانے اور تحریک انصاف کو برسراقتدار لانے کے لیے جو ہو سکے گا وہ کرینگے- انہوں نے کہا کہ دھرنے کی سیاست پی ٹی آئی نے شروع کی تھی، اب ہمیں دھرنوں پر برا نہیں ماننا چاہیے، ٹکٹوں کے بارے میں ضروری ہے کہ منصفانہ فیصلے کیے جائیں – جمعہ کوملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا جہانگیر ترین کے ساتھ سرد جنگ سے متعلق سوال پر کہنا تھا کہ جہانگیر ترین سے کوئی مقابلہ نہیں ہے، مقابلہ سیاست میں ہوتا ہے اور جو شخص الیکشن ہی نہیں لڑ سکتا اور کسی گیم میں شامل ہی نہیں اس سے مقابلہ بنتا ہی نہیں ہے- وہاڑی سےپی ٹی آئی رہنما نذیر جٹ کے حوالے سے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ انہیں پارٹی میں اسحاق خاکوانی لے کر آئے لیکن عائشہ جٹ کو صوبائی ٹکٹ کس نے دلوایا ؟ انہیں ضمنی الیکشن کس نے لڑوایا؟انہوں نے کہا کہ میں تو عائشہ جٹ کے ضمنی الیکشن میں بھی موجود نہیں تھا- شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ درخواست دینا اور دلائل دینا ہر کسی کا حق ہے لیکن فیصلہ تسلیم کرنا پارٹی کا ڈسپلن ہے- انہوں نے عمران خان کے فیصلے کو مقدم قرار دیا- ان کا کہنا تھا کہ عمران خان جو بھی فیصلے کریں گے اس پر آمین کہوں گا- بہر حال تلنگے ڈھینگا مشتی کر رہے ہیں- پہلے یہ دوسروں کی ماں بہن کو گالیاں دیتے تھے اب یہ ایک دوسرے کی ماں بہن ایک کر رہے ہیں- عمران خان کو کسی کی نہ تو پرواہ ہے اور نا ہی ضرورت- خلائی مخلوق وعدے کی پکی ہے وہ خان صاحب کو مایوس نہیں کرے گی-وہ ضرور خلا سے خان صاحب کو جتوانے کے لئے فرشتے قطار در قطار بھیجے گی-مگر یاد رکھو کہ اللہ خلائی مخلوق سے زیادہ طاقتور ہے اور وہ سب دیکھ رہا ہے-وہ چاہے تو فرعون کو اس کے لشکر سمیت دریا میں غرق کر دے-

الطاف چودھری
02.07.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*