انتخاب 2018 کی ہولناکیاں

انتخاب 2018 کی ہولناکیاں

یار لوگوں نے ملک کے سادہ لوح عوام کے ہاتھ میں انتخاب کا چھنچھنا تھما دیا ہے اور انہیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا ہے-چھنچھنا بجاتے رہو اور بھاگتے رہو-الیکشن کا اعلان تو 25 جولائی کا ہے مگر سلیکشن مکمل ہو چکی ہے اور تلنگے خان کو کہا گیا ہے کہ وہ شیروانی سلا لے اور نہا دھو کر تیار رہے- پی ٹی آئی کی ٹکٹیں خلائی مخلوق نے بانٹ دی ہیں اور اس بات کو خاص طور پر ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے کہ اکا دکا کے سوا کسی پی ٹی آئی کے نظریاتی اور درینہ ورکر کو غلطی سے بھی ٹکٹ دینے کی غلطی نہ ہو جائے–سارے کے سارے ثکٹ پیپلز پارٹی قاف لیگ یا مسلم لیگ نون کے لوٹوں کو دئے گئے ہیں اور نظریاتی ممبر سراپا احتجاج ہیں اور بنی گالی اسلام آباد اور زمان پارک لاہور میں تلنگے خان کے محلات کے سامنے دھائی دے رہے ہیں- جہانگیر ترین ناراض ہو کر اپنے بچوں سمیت لندن پدھار گئے ہیں اور شنید ہے کہ وہ 25 جولائی کے بعد ہی لوٹیں گے- ملک میں الیکشن کا مقررہ تاریخ پر ہی صاف صفاف ہونا ضروری ہے ورنہ ملک میں اور خاص کر چھوٹے صوبوں میں افراتفری کا اندیشہ ہے- پاکستان دشمن غیرملکی گماشتے انتخابات 2018 کو سبوتر کرنے کی بھرپور تیاری میں ہیں – جو ہر صورت میں بھی ا نتخابات کو متنازیہ بنانے کے درپے ہیں-پی ٹی آئی اور بعض دیگر عناصر نے انتخابی مہم کے دوران مسلم لیگ نون کے خلاف ختم نبوت کے ایشو کو پوری قوت کے ساتھ استعمال کرنے کی تیاری کی ہوئی ہے ۔ بعض لوگوں کو اس کام کے لئے خصوصی طور پر پی ٹی آئی میں شامل کروایا گیا ہے- ختم نبوت ایک حساس ترین ایشو ہے اور اگر انتخابات میں واقعی اسے استعمال کیا گیا تو ملک میں خون ریزی کا خطرہ ہے- پھر آنے والے انتخابات کی مہم میں بدتمیزی، الزام تراشی ، فتویٰ بازی اور اخلاق باختگی کے تمام ریکارڈ ٹوٹیں گے- پی ٹی آئی نے یورپ، برطانیہ، امریکہ اور مشرق بعید میں تنخواہ پربندے رکھ کر لاکھوں کی تعداد میں فیس بک اور ٹویٹرکے جعلی اکائونٹس بنا لئے ہیں – ملک کے اندر پہلے سے موجود انکے میڈیا سیل اس کے علاوہ ہیں – مقصد اپنے حق میں اور مخالفین کے خلاف ہر طرح کی قید سے آزاد غلیظ پروپیگنڈہ کرنا ہے- جس کے جواب میں مسلم لیگوں اور پیپلز پارٹی نے بھی خاطر خواہ بندوبست کرلیا ہوگا – مذہبی جماعتوں سمیت سب جماعتوں نے اپنے اپنے سوشل میڈیا سیل بنا لئے ہیں -علاوہ ازیں ہر امیدوار اور چھوٹے بڑے رہنما نے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کے لئےذاتی انتظامات بھی کرلئے ہیں – سوشل میڈیا کے ذریعے جو گند اچھلے گا ، اس کا ابھی شاید کوئی تصور بھی نہیں کرسکتے – اس لئے اگر سوشل میڈیا کے مسئلے کا کوئی حل نہ نکالا گیا تو فتویٰ بازی ، جھوٹے الزامات ، کردار کشی اور گالم گلوچ کا وہ طوفان برپا ہوگا کہ جو کسی بڑی تباہی یا حادثے کا موجب بن سکتا ہے – کہا جا رہا ہے کہ انتخابات پاکستان کی تاریخ کے متنازع ترین انتخابات ثابت ہونگے-الیکشن کمیشن یا تو مجبور ہے یا پھر واقعی غیرجانبدار نہیں کہ مسلم لیگ کی شکایات کا ازالہ نہیں کرسکتا -بعض جماعتیں عدلیہ سے بھی بدگمان ہیں- دوسری طرف بھرپور کوششوں کے باوجود پنجاب میں مسلم لیگ نون کی مقبولیت کم ہونے کی بجائے بڑھ گئی ہے – گیلپ سروے دیکھیں یا پھر غیرملکی نشریاتی اداروں کے، ہر پیمانے پر مسلم لیگ نون آج بھی پنجاب میں آگے نظر آرہی ہے ۔ صرف مسلم لیگ نون نہیں بلکہ سندھ، بلوچستان اورپختونخوا کے قوم پرستوں اور مذہبی جماعتوں کو بھی شکایت ہے کہ پی ٹی آئی کے غبارے میں غیر فطری طریقے سے ہوا بھری جارہی ہے۔ یوں اگر مسلم لیگ نون ہارتی ہے یا اسے ہروایا جاتا ہے تو وہ نتائج تسلیم نہیں کرے گی – اگر پی ٹی آئی کو اکثریت دلوائی جاتی ہے یا وہ حاصل کرلیتی ہے تو صرف مسلم لیگ نون ہی نہیں بلکہ دوسری سیاسی جماعتیں بھی نتائج کو تسلیم نہیں کریں گی- دوسری طرف اگر مسلم لیگی جیتتے ہیں تو پی ٹی آئی کی قیادت کے لئے یہ صدمہ ناقابل برداشت ہوگا- اگر انتخابات غیرجانبدارانہ اور منصفانہ نہیں ہوتے تو اندیشہ ہے کہ ملک ایک بڑے سیاسی بحران کا شکار ہو جائے گا-ضروری کہ مملکت خداداد پاکستان کے تحفظ کے لئے محب وطن طبقے اپنا کردار ادا کریں اور غیر ملکی گماشتوں کی ملک دشمنی اور قبیح کردار کو واشگاف کریں اور انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں-ہم سب کی بقا وطن عزیز پاکستان کی سلامتی سے ہےاور اگر ملک دشمنوں اور فرنگی کاسہ لیسوں کے ہاتھوں میں ملک کی باگ ڈور تھما دی گئی تو ملک کی تباہی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہو گا-اللہ میرے ملک کو محفوظ رکھے-

الطاف چودھری
01.07.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*