لاڈلوں کے لئے سب جائز- خلائی مخلوق کی عبوری حکومت زندہ باد

لاڈلوں کے لئے سب جائز- خلائی مخلوق کی عبوری حکومت زندہ باد

بات مملکت خداداد پاکستان کی بقا کی ہے-ملک میں طبقاتی تقسیم کی ہے-سالہا سال سے غربت و افلاس اور ظلم و جبر کی چکی میں پستے عوام کی ہے-غریب کو یہاں دو وقت کی روٹی تو کجا پینے کا صاف پانی بھی میسر نہیں ہے-غریب کو سرکنڈوں کی جھونپڑی تک میسر نہیں ہے اور ہمارے راہنما چھ چھ سو کنال کے محلات میں رہتے ہیں – چلچلاتی دھوپ میں غریب تو ننگے پاؤں چلنےپر مجبور ہے اور یہ چارٹرڈ جہازوں میں عمرہ کرنے جاتے ہیں جسکا خرچہ کروڑوں ڈالر بتایا جاتا ہے-بات یہ بھی نہیں ہے کہ جہاز زلفی بخاری کا تھا یا عامر خان کا تھا-تحقیق طلب بات یہ ہے کہ ان کے پاس یہ دولت کہاں سے آئی-کیا عامر خان نے اس مطابقت سے نومینیشن پیپرز میں اپنے اثاثے ظایر کئے ہیں؟کیا اس کا رہن سہن اس کی آمدنی سے مطابقت رکھتا ہے؟ -یقینا نہی ہے-یہاں اندھی پیسے اور کتا چاٹنے والی بات ہے-آصف علی زرداری اور نواز شریف کی کرپشن کے چرچے تو کئے جاتے ہیں مگر اپنے لاڈلوں کی کھلی چوریوں اور ڈکیتیوں سے چشم پاشی کی جاتی ہے- کیا چیف جسٹس ثاقب نثار اخبار نہی پڑھتے؟ کیا سوموٹو نوٹس کا ڈھکوسلا صرف شریفوں کی پگڑیاں اچھالنے کےلئے ہی ہے؟ زلفی بخاری اگر پاکستانی نہیں ہے تو اس کا ملکی سیاست میں اتنا عمل دخل کیوں ہے؟ نام ای سی ایل میں ہونے اور وہ نیب کو مطلوب ہونے کے باوجود اسے دن دھاڑےملک سے باہرکیسے جانے دیا جاتا ہے؟ تحریک انصاف کے واڈا صاحب کا کہنا ہے کہ جہاز پارٹی نے اپنی انتخابی مہم کے لئے کرائے پر لیا ہوا ہے-پارٹی فنڈ سے عمرہ کرنا جائز ہے کیا؟ لاڈلوں کے لئے اس ملک میں سب جائز ہے- کتے بلیاں رکھنا جائز- چرس افیون جائز- بھنگی کو بھنگ جائز-ننگے جسموں کا پبلک جلسوں میں دھرکنا جائز-دھرنوں میں حاملہ ہونا اور لندن میں زلفی بخاری کے پیسوں سے آبارشن کروانا جائز-زنا جائز – اپنی بیٹیوں سے بھی کم عمر کی بچیوں کو گندے میسج کرنا جائز-اور تو اور حرام کے بچے جننا اور پھر انہیں قبول نہ کرنا بھی جائز-مگر اس اندھیر نگری میں اپنے بنیاوی حقوق مانگنا ناجائز- دال روٹی مانگنا ناجائز- ننگےتن بدن کو ڈھاپنے کے لئے کپڑا مانگنا ناجائز- فٹ پاتھ پر ننگ دھڑنگ سوئے بچوں کے لئے چھت مانگنا ناجائز- رزق حلال کمانا ناجائز اور ظم کے خلاف نعرہ حق بلند کرنا بھی ناجائز- اس ملک میں امیر کے لئے سب جائز اور غریب کے لئے سب ناجائز-

الطاف چودھری
22.06.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*