جنوبی پنجاب کا ڈرامہ- اور تلنگے خان کی پنجاب سے غداری

صوبہ جنوبی پنجاب کا ڈرامہ- اور تلنگے خان کی پنجاب سے غداری

انتظامی بنیادوں پر صوبے بنانے میں کوئی قباحت نہیں ہے-لیکن صوبے کی آڑ میں لسانیت کی بنیاد پر لوگوں کے درمیان نفرتوں کی دیواریں کھڑی کرنا ایک مکروہ جرم ہے اور ملک سے غداری کے مترادف ہے-اگر جنوبی پنجاب پسماندہ ہے تو اس میں وہاں کے وڈیروں اور سرداروں کی بدنیتی ہے-جس میں فاروق لغاری اورملتان کے یوسف شاہ گیلانی کا نام بھی آتا ہے-اس گھر کو آگ لگ گئی اس گھر کے چراغ سے-لسانی صوبہ سرائیکی صوبہ کا ڈرامہ رچانے والے کا نام خسرو بختیار ہے اور عمران خان نیازی کا یار ہے-جس کا خاندان صدیوں سے وہاں کے عوام کا خون چوستا رہا ہے-یہ صاحب جنرل پرویز مشرف کے دور میں اقتدار کے مزے لوٹتا رہا ہے- نواز شریف کے ساتھ یہ صاحب پورے پانچ سال تک نون لیگ حکومت کے وفادار رہے ہیں اور جب نواز شریف خلائی مخلوق کے شکنجے میں ہے مشکل میں ہے تو اس نے عمران خان سے گھٹ جوڑ کر لیا ہے-لیکن بددیانتی یہ ہے کہ اس صوبہ جنوبی پنجاب میں کے مطالبہ میں صوبہ بہالپور کا کوئی ذکر نہیں ہے جبکہ بہالپور کو علحدہ صوبے کا مطالبہ بھی بہت پرانا ہے-آئین میں صوبے بنانے کا ایک طریقہ کار واضح کیا گیا ہے اور وہ یہ ہے کہ متعلقہ صوبائی اسمبلی صوبے کے حق میں دو تہائی اکثریتی قرارداد پاس کرے جس کے بغیر صوبہ نہیں بن سکتا- پنجاب اسمبلی 2012 میں بہاولپور اور جنوبی پنجاب کے صوبوں کے بارے میں قرارداد منظور کر چکی ہے-اور اس وقت کے ملکی صدر جناب آصف علی زرداری نے 30 مئی 2012 میں ایک کمیشن بھی قائم کیا تھا- یہ بات یہاں ہی سے شروع ہونی چاہئے تھی نا کہ اوچھوں کی طرح سرائیکی اجرکوں کے ساتھ بنی گالہ جانا اور بہالپور کو نظر انداز کرنا اور پھر بغض نواز شریف میں مسلم لیگ کو چھوڑنا اور تحریک انصاف میں شامل ہونا ان سارے ابن وقت گماشتوں کی عوام کے کاذ سے غداری ہے- عمران خان نے دزیر اعظم بننے کے 100 دن کے اندر اندر لسانی سرائیکی صوبہ بنانے کا اعلان کیا ہے جو کہ جھوٹ ہے اور وہاں کی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنا ہے اور دسطی پنجاب کے عوام کے جذبات کو مجروح کرنا ہے- بنگال کے مجیب کی طرح ملک کو دو ٹکڑے کرنا اور الطاف حسین کی طرح لسانی بنیادوں پر کراچی اور حیدرآباد کے علیحدہ صوبہ کا مطالبہ کرنا اگر ملک سے غداری ہے تو عمران خان بھی غدار ہے جو صرف چند سیٹوں کے لالچ میں پنجاب کے ٹکرے کرنا چاہتا ہے- ویسے بھی دو چار جنوبی پنجاب کے دڈیروں کو ساتھ ملا کر بغلیں بجانا حماقت ہے -پیپلز پارٹی اور نون لیگ انتظامی بنیادوں پر جنوبی صوبہ اور صوبہ بہاولپور کے حق میں ہیں اور اس پر وہ مخلصی سے کام بھی کر چکے ہیں-اب عمران خان نے محاذ صوبہ جنوبی پنجاب کے ابن الوقت ملک دشمن وڈیروں کے ساتھ سازش کرکے لسانی بنیادوں پر سرائیکی صوبہ بنانے کا لچ دھر دیا ہے جو وسطی پنجاب کے محب وطن پاکستانیوں کے زخم کریدنا ہے-اور ملک پاکستان اور پنجاب کے ساتھ غداری کے مترادف ہے-ویسے بھی نون لیگ اور پی پی پی کے تعاون کےبغیر 2018 میں بھی عمران خان کچھ بھی کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہو گا اور نہ ہی یہ یہود ہنود ایجنڈے کے مطابق پاکستان کو مزید ٹکروں میں باٹنے میں کامیاب ہو سکے گا کیونکہ میرے پاکستان کی حفاظت کا ذمہ میرے اللہ کے ذمے ہے جو بڑی طاقت والا اور قدرت والا ہے-

الطاف چودھری
18.05.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*