عمران خان ایک یہودی اور ہنودی ایجنٹ ہے<

عمران خان ایک یہودی اور ہنودی ایجنٹ ہے

‎عمران خان کا مقصد ملک عزیز پاکستان میں ملک دشمن صیہونی اور ہنودی ایجنڈے کی راہ ہموار کرنا ہے-اسے غیر ملکی ملک دشمن قوتوں کی پشت پناہی حاصل ہے اور یہودی مغربی میڈیا بی بی سی اور سی این این اسے پروموٹ کرتا ہے- فنڈز اسے یورپ اور امریکہ کی یہودی اور بھارتی لابی مہیا کرتی ہے- اسکے لندن کی گولڈ سمتھ جرمن یہودی خاندان سے روابط ہیں یہی وجہ ہے کہ اس نے لندن کے میئر کے انتخابات میں پاکستانی نزاد صادق خان کے مقابلے میں اپنے سالے فرانک سچراز گولڈ سمتھ جو کہ ایک کنزرویٹو ہے اور پرو اسرائیل ہے کی انتخابی مہم چلائی تھی – اسکی سابقہ بیوی جائماما جس کے متعلق یہ کہتا ہے کہ وہ مسلمان ہو گئی تھی جھوٹ ہے- وہ اب بھی یہودی ہے-کوئی پاکستانی صیہونی ریاست اسرائیل نہیں جا سکتا- مگر اسے یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہاں گیا اور اس کے ان ملک و ملت دشمنوں سے تعلقات ہیں- ان مغربی گماشتوں کا مقصد ملک کے اقتدار پر قبضہ کرکے ملک کو ایک صیہونی سٹیٹ بنانا ہے- اسے سیاست کی کوئی سمجھ بوجھ نہیں ہے اور چولیں مارتا ہے-صوبہ خیبر پختونخواہ میں خلائی مخلوق نے اسے 5 سال حکومت بخشی تھی جسکا اس نے بیڑا غرق کر دیا ہے-اسلئے اب پھر مجلس عمل کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے اور اس دفعہ اس کی دال گلتی دکھائی نہیں دے رہی- 2018 میں پشاور میں نیب اور مجلس عمل کی حکومت بننے کے زیادہ امکانات ہیں-یہ شخص صوبے کی معاشی اور انتظامی ترقی کے زبانی کلامی دعوے کرتا ہے اور عوام کو بیوقوف بناتا رہتا ہے- مثالی پولیس جھوٹ- ایک ارب درخت جھوٹ- 300 ڈیم جھوٹ- کرپشن کا خاتمہ جھوٹ- میڑو بس بناتے بناتے سارا پشاور کھود کھود کر موہنجوڈارو بنا دیا گیا ہے-یہ شخص تعلیم تعلیم صحت صحت کرتے نہیں تھکتا مگر پچھلے پانچ سال میں یہاں کوئی یونیورسٹی نہیں بنی اور نا ہی کوئی ہسپتال- بات تو یہ غریبوں کی کرتا ہے مگر 600 کنال کے مکان میں رہتا ہے-اس کے آگے پیچھے جہانگیر ترین اور عامر خان جیسے مافیہ گرو ہیں جن کی دولت پر یہ عیاشی کرتا ہے- ما شاءاللہ-اگر یہ اس دفعہ بھی خلائی مخلوق کے منتر شنتر سے کسی نہ کسی طرح حکومت بنانے میں کامیاب ہو بھی گیا تو عوام اسے زیادہ دیر تک ٹکنے نہیں دے گی اور اسے اٹھا کر تل ابیت پہنچا دے گی کیونکہ اس جیسے یھودی ایجنٹوں کا اللہ کے نام پر حاصل کئے گئے ملک پاکستان میں پلید شیطانوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے-

الطاف چودھری
18.05.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*