
ممبئی حملے اور نواز شریف کی سیاسی چول ( 2 )
نواز شریف کے ممبئی حملوں کے متعلق بیان کو چول ہی کہا جا سکتا ہے-عقلمندی یہ کسی صورت میں بھی نہیں ہے-یہ اپنے جلسوں میں بار بار ملک میں اپنی مخالف قوتوں کو راز افشاء کرنے کی دھمکی دیتے رہے ہیں -اور یہ صرف شروعات ہے-ڈان لیکس کا معاملہ بھی کچھ ایسا ہی تھا اور ان کا انٹرویو لینے والا صحافی بھی وہی ہے-ڈان لیکس معاملے کو رفع دفع کرنے کے لئے انھیں جناب پرویز رشید اور فاطمی صاحب کی قربانی دینی پڑی تھی-انکا حالیہ بیان اصل میں ڈان لیکس کا تسلسل ہی ہے-ملک میں نان اسٹیک ایکڑ کا معاملہ بہت پرانا ہےاور اس سے پہلےبھی بہت سے لیڈران اس پر اپنا نقطہ نظر دے چکے ہیں جن میں جنرل پاشا پرویز مشرف اور محمود درانی شامل ہیں – نواز شریف کے بیان نے ملک کے سیاسی اور عسکری حلقوں میں کھلبلی مچا دی ہے – قومی سلامتی کونسل کا اجلاس آج بلا لیا گیا جس میں میاں صاحب کے بیان کو یکسر مسترد کر دیا گیا اور اسے لغو اور جھوٹ قرار دیا گیا ہے- میاں صاحب کے مخالف انہیں غدار غدار کہ رہے ہیں-ان میں عمران خان اور شیخ رشید ، متحدہ کے راہنما فاروق ستار اور رضا عابدی ، ملک رحمان شیری رحمان اور کائرہ صاحب اور وہ سارے جیسے جو اس واقع کی آڑ میں خلائی مخلوق کی خوشنودی حاصل کرنا چاہتے ہیں- شییخ رشید نے نواز شریف پرآرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چلانے بھی مطالبہ کیا ہے-عمران خان نے تو نواز شریف کو میر جعفر صادق بھی کہ دیا ہے- حقیقت یہ بھی ہے کہ نواز شریف کو غدار کہنے والوں کی اپنی حثیت بھی مشکوک ہے- شیخ رشید فوجیوں کا مالشی ہے اور عمران خان کا تو اپنا جغرافیہ ہی مشکوک ہے- نواز شریف غدار نہیں ہے اس کی لڑائی ملک کی بعض ناویدہ قوتوں سے ہے اور وہ خود کو مظلوم سمجھ رہے ہیں – وہ وزارت عظمی سے ہٹائے جانے اور تا حیات نا اہل قرار دئے جانے کے پس پردہ ملک کی نادیدہ قوتوں کو دے رہے ہیں- یہ قوتیں ملک میں طاقت ور ہیں اور ان سے ٹکرانا سیاسی خود کشی کے مترادف ہے- اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ نواز شریف سیاسی موت کیوں مرنا جاہتے ہیں -اپنے اس بیان سے میاں صاحب عالمی طاقتوں کی توجہ حاصل کرکے ملکی نادیدہ قوتیں جو ان کی سیاسی زوال کا سبب بن رہی ہیں بدلہ لینا چاہتے ہیں- جو کہ ملکی سالمیت کے لئے بہت خطرناک ہے-اس سے میاں صاحب شاید عالمی شہرت تو حاصل کر لیں مگر الیکشن 2018 میں ووٹ حاصل نہیں کر سکینگے-کیونکہ پاکستان عوام ہندوستان سے کسی بھی قسم کا تعلق رکھنے والوں سے لا تعلق ہو جاتی ہے-
الطاف چودھری
14.05.2018
Leave a Reply