12 مئی کا ڈھول ڈھمکا اور ناچ گانا – شرم تم کو

12 مئی کا ڈھول ڈھمکا اور ناچ گانا
– شرم تم کو
مگر نہیں آتی

کل 12 مئی کا دن تھا- اس دن 2007 میں کراچی کی سڑکوں پر خون کی ہولی کھیلی گئی اور صرف اس بنا پر 46 سے زیادہ انسانوں کو قتل کردیا گیا کہ وہ کوئی دوسری زبان بولتے تھے یا ان کا سیاسی نقطہ نظر کوئی دوسرا تھا-گیارہ سال نا تو 12 مئی کے قاتلوں کو پکڑا گیا اور نہ ہی سرے سے اس کی کوئی کوشش کی گئی- وسیم اختر جو اس وقت سندھ کا وزیر داخلہ تھا اور مشرف کے حکم پر اس ساری کاروائی کی براہ راست کمانڈ کر رہ رہا تھے اب بھی کراچی کے میئر ہیں- کل تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی نے ان شہدا کی یاد میں علحدہ علحدہ جلسوں کا انعقاد کیا -خوب ڈھول ڈھمکا کیا گیا اور ناچا گایا گیا – شہر کراچی میں جشن کا سماں تھا اور تحریک انصاف کے یوتھیے اور پی پی پی کے جیالے خوشی سے پھولے نہیں سماں نہیں رہے تھے جیسے شھر میں عید ہے-شہیدوں کی برسی پر ناچ گانے کی محفلیں منعقد نہیں کی جاتیں بلکہ ان کی ارواح کے ایثار ثواب کے لئے دعاء مغفرت کی جاتی ہے– مگر شاید نئے پاکستان بنانے والوں کو اسلامی قدروں کی پرواہ نہیں ہے-یا انہیں خوشی غم کے اہتمام کا کوئی شعور ہی نہیں ہے- یہ ہر واقعے کا حل ناچنا گانا ہی سمجھتے ہیں یا انہیں آتا ہی صرف تھرکنا تھرکانا ہے- خدا کا خوف کرو اور اگر تم زندوں کو سکھ نہیں دے سکتے تو مرنے والوں کی روحوں کو تو دکھ نہ دو-

الطاف چودھری
13.05.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*