قصہ بھارت منی لانڈرنگ ک

قصہ بھارت منی لانڈرنگ کا

شریفوں کی دال گلتی دکھائی نہیں دے رہی ہے-پاناما لیکس اور 300 ارب کے زائد کے نواز شریف کے بیرونی ملک اثاثوں کی جانچ پڑتال اور اب نواز شریف کی 4,9 ارب ڈالر کی بھارت منی لانڈرنگ نواز شریف کے سیاسی شہرت کو داغدار کرنے کے لئے کافی ہے-نیب نے ایک اخباری رپورٹ پر اس کا نوٹس لیا ہے اور تحقیقات کرنے کا عندیہ دیا ہے-مسلم لیگ نون کے سربراہ میاں نواز شریف نے آج ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں اس ساری کہانی کو لغو اور تعصب پر مبنی قرار دیا ہے-اور چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو چوبیس گھنٹوں میں اسے ثابت کرنے کا مطالبہ کیا ہے بصورت دیگر انہیں مستعفی ہونے کا کہا ہے-اس سے پہلے ملک کے وزیراعظم جناب خاقان عباسی نے بھی قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران کچھ ایسے ہی خیالات کا اظہار کیا تھا- اس کے جواب میں جناب جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے اس معاملے میں اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کاروائی کا فیصلہ کیا ہے اور یہ کہ کرپشن کی خبر ایکشن لینا اس کے فرائض میں شامل ہے-انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر کسی کرپشن پر کسی کو نوٹس جاری کرنا گناہ ہے تو وہ یہ گناہ کرتے رہینگے-اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وہ کرپشن کرکے بچ جائے گا تو وہ اس خام خیالی میں نہ رہے- یہ بات تصفیہ طلب ہے کہ اتنی بڑی رقم پاکستان کے وزیر اعظم نے ایک دشمن ملک کو کیوں بھیجی؟ اگر اس کا معقول جواب نہیں دیا جاتا تو اس سے بہت سے خدشات کو جنم لینگے- اگر جسٹس اقبال کسی اور کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں تو ان کا محاسبہ بھی ضروری ہے اور واقعی ایسا شخص اتنے بڑے عہدے پر فائز رہنے کا اہل نہیں رہ جاتا- یہ بات اب چل گئی ہے خواہ یہ جھوٹی ہے یا سچی اسکا نواز شریف کے ووٹ بنک پر منفی اثر پڑے گا کیونکہ ہندوستان کے معاملے میں پاکستانی عوام بہت حساس ہیں اور اس سے کسی قسم کے رابطے روابطے رکھنے والوں کو ملکی سالمیت کا دشمن سمجھتے ہیں- الیکشن 2018 میں یہ بات نون لیگ کے خلاف استعمال کی جائے گی جب کہ ختم نبوت کا معاملہ بھی اس کے گلے کی ہڈی بنے گا- ضرورت اس امرکی ہے کہ ہاتھیوں کی لڑائی میں ملک عزیز پاکستان کو گزد نہ پہنچے- ہر بات کا قصور وار صرف خلائی مخلوق کو ٹھرانا آسان تو ہےمگر اپنے قومی جرائم کو چھپانا مشکل ہے-نواز شریف کو ادھر ادھر کی ہانکنے کی بجائے 4,9 ارب بھارت منی لانڈرنگ کا حساب دینا چاہئے تا کہ ابہام دور ہو سکے ورنہ عوام شریفوں کی اولاد کو بھی غدار کہے گی-

الطاف چودھری
10.05.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*