
گماشتوں کی پانچوں گھی میں- خلائی مخلوق مہربان تو سب مہربان
ملک نادیدہ قوتوں گرفت میں ہے-کوہ قاف کے جن اور پریاں سنہری بالوں سفیدی مائل چہروں دالی دارلحکومت میں برا جمان ہیں اور اپنے لاڈلے واڈلوں کو ایسے اپنے حصار میں لئے ہوئے ہیں جیسے مایوں کے دن خاندان کی عورتیں دلہے کو گھیرے لئے ہوتی ہیں اور ماہیے گا رہی ہوتی ہیں اور اس کے نخرے اٹھا رہی ہوتی ہیں- ملک میں سکہ شاہی ہے-مجرموں کو ہار پہنائے جا رہے ہیں اور شریفوں کی بے توقیری کی جا رہی ہے- کوئی تو ہے جو وطن عزیز پاکستان کو غیر مستحکم کرنے پر تلا ہوا ہے- ملک میں ایک منصوبے کے تحت افراتفری پھیلائی جا رہی ہے- جلسے جلوس ہیں دھرنے ہیں خوف ہے بدامنی ہے مال دھاڑ ہے گالی گلوچ ہے قتل و غارت ہے اور بے بسی ہے- قانون نافذ اور انتظامی مشینری کو بے توقیر کیا جاتا ہے- پولیس کو مذاق بنا دیا گیا ہے – بھرے جلسے میں ہزاروں لوگوں کے سامنے ڈی سی اور آئی جی کی درگت بنائی جاتی ہے اور انہیں ایسی گالیاں دی جاتی ہیں کہ عام حالت میں ایک گنڈریاں بیچنے والا بھی برداشت نہ کرے- یہ لوگ غیر ملکی گماشتے ہیں جو چندسکوں کے لالچ میں اپنے ہی وطن سے غداری کرتے ہیں- حسین حقانی شکیل آفریدی تو پکڑے گئے اور ملعون ہوئے- کراچی کا الطاف حسین تیس سال تک لوگوں کو بیوقوف بناتا رہا مگر وہ را کا ایجنٹ نکلا- مگر محمد خان جونیجو اور کلین مین غلام اسحاق خان بھی سی آئی اے کی پے لسٹ پر تھے- سب کو روز روشن کی طرح عیاں تھا کہ آٹامک انرجی کمیشن کا چئرمین ڈاکٹر منیر امریکی ایجنٹ تھا مگر کسی کو جرآت نہ ہوئی کہ اسے نکیل ڈال سکے -اب غیر ملکی گماشتے اس کوشش میں ہیں کسی نہ کسی طرح اقتدار پر کر لیں اور صیہونی اور ہنودی آقاؤں کا ایجنڈہ پورا کریں اور ملک میں غیر جمہوری قوتوں کا راستہ ہموار ہو سکے- لوگوں ملک کے غداروں کو پہچانو- جو قومیں اپنے دشمنوں کو پہچاننے میں دیری کرتے ہیں وہ مٹ جاتی ہیں- اللہ میرے وطن کو دشمنوں کے شر سے محفوظ رکھے-
الطاف چودھری
05.05.1958
Leave a Reply