
پاکستان میں جمہوریت
جمہوریت کی سیدھی سادی تعریف ” عوام کی حکومت عوام کے ذریعے اور عوام کے واسطے” ہے- مگر پاکستان میں جو بھی آتا ہے اپنی جمہوریت لاتا ہے اور تو اور یہاں ایوب اور یحی خان ضیاء الحق اور مشرف جیسے مطلق العنان بھی اپنے اقتدار کو طول دینے کے لۓ خود کو جمہوریت کا چمپئن کہتے رہے ہیں – ایوب خان جسے زمینیں بنانے کا بہت شوق تھا اس نے بنیادی جمہوریتوں کا نظام قائم کیا اور گیارہ سال تک بلا شرکت غیر ملک کے سیا و سفید پر قابض رہا اور جاتے ہوۓ یحی خان جو ایک شرابی اور عورتوں کا رسیا تھا کو اقتدار دے گیا جس نے اپنی نا اہلی سے ملک کو دو ٹکرے کر دیا- ضیاالحق نے اپنی مجلس شوری قائم کی اور دس سال تک اقتدار پر براجمان رہا جس نے ملک کو افغان روس جنگ میں دھکیل کر امریکہ کو تو دنیا کی واحد سپر پاور بنا دیا مگر پاکستان میں کلاشنیکوف اور ڈرگ کلچر روشناس ہوا جسکا خمیازہ قوم ابھی تک بھگت رہی ہے- دہشت گردی پر بے انتہا قربانیوں کے باوجود قابو نہیں پایا جا سکا- مشرف نے اپنے اقتدار کو طول دینے کی ہوس میں مقامی اور ضلعی حکومتوں کا نظام رائج کیا جو اپنی موت آپ ہی مر گیا-اس نے اپنے مفاد کے لۓ کراچی میں دہشتگردی کو تقویت دی اور اس کے سارے دور اقتدار میں کراچی جلتا مرتا رہا- اسی کی حکومت میں کراچی میں بارہ مئی کا قتل عام ہوا اور اسلام آباد لال مسجد کی بچیوں کو بے رحمی اور بے دردی سے قتل کیا گیا- دسمبر 2007 میں بے نظیر کو قتل کر دیا گیا تو 2008 کے انتخاب میں آصف زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی نے حکومت بنائی مگر 2013 تک ڈر ہی رہا کہ اسمبلی اپنی مدت پوری کر پائے گئی بھی یا نہیں- سارا عرصہ سیاسی افراتفری میں گزرا اور پاکستان کی سیاسی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک منتخب وزیر اعظم کو عدالت نے نا اہل قرار دے کر گھر بھیج دیا- ایبٹ آباد کے واقع اور میمو گیٹ سکینڈل کے بعد تو لگتا تھا کہ ملک میں چوتھا مارشل لاء لگنے کو ہے- 2013 میں نواز لیگ نے بھاری اکثریت سے انتخاب جیت لیا اور پہلے ہی دن ہی سے اسے ایمپائر آیا ایمپائر کرکے ڈرا جا رہا ہے- پاناما سیکنڈل اور 300 ارب ڈالر کی کرپشن کے الزام میں نواز شریف پیشیاں بھگت رہے ہیں- نون لیگیوں کا خیال ہے کہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی- مگر ہر وقت دھٹرکا لگا رہتا ہے کہ حکومت آج گئی کل گئی اور یہ کہ پنڈی کی آڈیا لہ جیل شریفوں کو ” جی آیاں نو “کہنے کی تیاری کی جا رہی ہے-
الطاف چودھری
23.04.2018
Leave a Reply