جہنم کی آگ شریفوں کی منتظر ہے

جہنم کی آگ شریفوں کی منتظر ہے

شریف کم و بیش 35 سال سے ملک کے سیاہ سفید کے مالک ہیں- اور انہوں نے نہ صرف ملکی دولت کو دونوں ہاتھوں سے سمیٹا ہے بلکہ معاشرے کی اخلاقی قدروں کو بھی پائمال کیا ہے-یہ سارا ٹبر صرف چور ہی نہی بلکہ جاہل اور اچڈ بھی ہے – ان کے جو لکھنے والے جو انہیں لکھ کر دیتے ہیں اسکی ادایئگی میں بھی یہ ڈنڈی مارتے ہیں اور اول فول بکتے ہیں-مودی کی خوشنودی کے لئے نظریہ پاکستان کی تضحیک اور مملکت خداداد پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کو ریت پر کھنچی ہوئی ایک لکیر کہنا ان کے ذہنی دیوالیہ پن کی غماز ہے- چور اچکوں اور گلی کے غنڈوں کو پردھان بنا کر شریف شرفا کی زندگیاں اجیرن کرنا اور معاشرے میں بےحیائی بے غیرتی کی تقویت اور ترویج کے دانستہ مواقع دے کر انہوں نے اپنے لئے دنیا میں ہی ذلالت نہیں خریدی بلکہ جہنم میں بھی فرسٹ کلاس ٹکٹیں پیشگی ریزو کروا لیں ہیں اور یہ وہاں ہمیشہ رہینگے-کیونکہ اللہ باری تعالی بندوں کو اپنے حقوق تو معاف فرما دیتا ہے مگر حقوق العباد سے پہلو تہی اور مظلوم پر ظلم کبھی معاف نہیں کرتا- اگر دیکھا جائے تو انھوں نے دیدہ دانستہ ملک کے تمام اداروں کو تباہ کیا ہے اور معاشرے کی اخلاقی قدروں کو نیست و نابود کیا ہے- اور اسطرح عوام کے تمام طبقے حرص، لالچ اور ہوسِ زر کے شکنجے میں جکڑ ے دئے گئے ہیں اور زندگی کے تمام شعبوں میں نظم و ضبط کا خاتمہ ہو گیا ہے- ہر فرد اپنی مادی وحیوانی خواہشات کا غلام بن کر رہ گیا ہے- قوم میں بے حسی بے غیرتی اور بے ضمیر ی کے جراثیم کو اتنی کثرت کے ساتھ پھیلایا دیا گیا ہے کہ اس کے اندر اچھائی اور برائی بلندی اور پستی کے درمیان تمیز کرنے کا شعور و احساس ہی ختم ہو گیا ہے- یہ سب کچھ اس لئے ضروری تھا کہ جب کوئی قوم تمام اخلاقی اقدار سے منہ موڑ لیتی ہے تو اسے اس بات سے کوئی دلچسپی نہیں رہتی کہ اس کے حکمران چور ہیں ڈاکو ہیں یاشرابی زانی ہیں- ہر طرف افراتفری ہوتی ہے – اس طرح معاشرے میں قتل و غارت چوری رسہ گیری اور بھتہ خوری کا بازار گرم ہو جاتا ہے- کیونکہ گاؤں اور محلوں کی چودراہٹ غنڈوں اور چور اچکوں کے ہاتھ میں آ جاتی ہے اور تھانے تھپانے میں ان کی راسائی ہو جاتی ہے اس لئے وہ ہر کام کرتے ہیں جو عام حالات میں ممکن نہی ہوتا- معصوم کم عمر بچیوں کی بہیمانہ عصمت دری اور سفاکانہ قتل کے بڑھتے ہوئے رحجانات کی وجہ بھی یہی ہے- اللہ قوم و ملک کو جاہل اور ظالم حکمرانوں سے محفوظ رکھے –

الطاف چودھری
15.04.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*