ملک کے فرعون اور قارون

ملک کے فرعون اور قارون

‎ملک میں اندھی پیستی ہے اور کتا چاٹتا ہے- ججوں جرنیلوں کے گٹھ جوڑ نے ملکی انتظامی اور سیاسی ڈھانچہ مفلوج کرکے رکھ دیا ہے-پاکستان شاید آپ کو اردو لکھنی پڑہنی نہیں آتی میاں صاحب جوڈیشری صرف وردی والوں سے ڈرتی ہے باقی سب کو ڈھینگے پر لکھتی ہے-جرنیل جو بھی کریں انہیں قانونی مشاورت اور تحفظ مہیا کر دیا جاتا ہے-جسٹس منیر ان کے تحفظ کے لئے نظریہ ضرورت ایجادکرتا ہے اور اگر کوئی ملک کا وزیر اعظم ان مست ہاتھیوں کو نکیل ڈالنے کی جسارت کرتا ہے تو اسے تختہ وار پر لٹکا کر نشان عبرت بنا دیا جاتا ہے- یہ ایک مافیا ہے جو ملکی وسائل کی بندر بانٹ کرتا ہے-ان کے بچے مغربی سکولوں میں پڑھتے ہیں اور اگر نصیب دشمناں میڈکی کو زکام ہو جائے تو یہ جھٹ سے لندن پیرس پدھار جاتے ہیں- یہ سب دہری شہریت کے حامل ہیں اور یہ ملکی دولت لوٹ کر بیرونی ملکوں میں اپنے اساسے بناتے ہیں-یہ ظلم کے قانون بناتے ہیں اور صرف اپنے لئے معاشی پالیسیاں مرتب کرتے ہیں- جب یہ ملک کا خون نچوڑ کر بوڑھے ہو جاتے ہیں تو یا تو یہ سیاستدان بن جاتے ہیں اور یا بڑے بڑے ملٹی نیشنل اداروں کے سربراہ بن جاتے ہیں – اسطرح ان کے ظلم و بربریت اور دھونس دھاندلی کا شیطانی چکر چلتا رہتا ہے اور ملک کے غریب بے کس لاچار ظلم کی چکی میں پسے بنیادی ضروریات سے محروم عوام کو روٹی کے ایک ایک ٹکرے کو ترسنے اور بھیک مانگنے پر مجبور کر دیا جاتا ہے- کسی کو خوف خدا یاد نہیں رہا – کیونکہ لاٹھی ان کی ہے اسلئے بھینس بھی ان ہی کی ہے-یہ خدا کی زمین پر خدا بنے پھرتے ہیں اور خلق خدا کو انہوں نے غلام بنا رکھا ہے-فرعون اور نمرود کے چیلے قارون کی دولت کے بل بوتے پر جزا و سزا کے مالک بن گئے ہیں-مگر یہ بھول گئے ہیں کہ اللہ ارض و سماء کا خالق و مالک ہے – اس کے قہر کو آواز مت دو اور اسکی مخلوق پر ظلم مت کرو- اللہ چاہے تو فرعون کو دریا میں غرق کر دے اور قارون کو اس کی دولت سمیت زمین میں دفن کر دے-

‎الطاف چودھری

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*