نہال ہاشمی- نازک مزاج شاہاں

نہال ہاشمی- نازک مزاج شاہاں

نہال ہاشمی کو توہین عدالت کیس میں پچاس ہزار روپئے جرمانہ پانچ سال کی نااہلیت اور ایک ماہ کی قید ہوئی ہے-جرمانہ کی عدم ادائیگی کی صورت میں اضافی سزا کاٹنی ہو گی-غریب مہاتڑ تھا مارا گیا- اب بھگتے گا-اونٹھوں والوں سے یاریاں لگانے کا یہی انجام ہوتا ہے-اب اڈیالہ جیل میں سڑو اور دن کو مکھیاں مارو اور رات کو مچھروں سے جنگ و جدل کرو اور توبہ استغفار کرو اور ناک رگڑ رگڑ کر ان انصاف کے دیوتاؤں سے معافی مانگو-مگر تم جتنی بار معافی مانگو گے تمہاری سزا بڑہتی ہی جائے گی کیونکہ توبہ تو محمدﷺ کے خدا کی صفت ہے اور یہ زمینی خدا تو ظلم و جبر کے دیوتا ہیں جو کمزور کو دباتے یہیں اور طاقت ور سے دبتے اور ڈرتے ہیں-ملک میں کوئی عدل و انصاف نہیں ہے سکہ شاہی ہے- کمزر کو سزا کہ لوگوں کو ڈر ہو اور طاقت ور سے دب جاؤ کہ نوکری چلتی رہے- نہال ہاشمی پاگل ہے اپنی اوقات بھول گیا تھا- ججوں سےپنگا لینے سے پہلے جرنیلوں سے دوستی کرنی پڑتی ہے ہاشمی صاحب- کیونکہ یہ جج صرف جرنیلوں ہی سےڈرتے ہی- ان کے ڈر سے یہ ایک بے گناہ وزیر اعظم کو پھانسی پر لٹکا دیتے ہیں- ملک کا آئین توڑنے والوں کو تحفظ دینے کے لئے نظریہ ضرورت ایجاد کرتے ہیں – پی سی او حلف اٹھاتے ہیں -یہ جب چاہیں کسی بھی وزیر اعظم کو کسی بھی وجہ سے گھر بھیج سکتے ہیں اور فراخ دل ایسے ہیں کہ ایک دفعہ 6 کے ایک مجرم اور ساری ملکی جوڈیشری کو بال بچوں سمیت مہینوں یرغمال بنانے والے کو ملک سے بھگا دیتے ہیں- جو جرنیلوں کا یار ہے وہ ججوں پولیسیوں کمشنروں کی ماں بہن ایک کرے اور ملکی مقدس اداروں کی بے توقیری کرے وہ صادق اور امین ہی رہتا ہے- بھائی ہاشمی میں بھی یہ سب کس کو بتا رہا ہوں آپ تو خود ماشاءاللہ نامور وکیل ہیں مگر شاید آپ کا تعلق اس ملک کی نام نہاد اشرافیہ سے نہیں ہے اور آپ متوسط طبقہ سے اور غریب ہیں- شاید یہی آپ کا جرم ہے- استحصالی قوتوں سے ٹکراؤں گے تو مارے جاؤ گے- وقت کا انتظارکرو – عنقریب ایک انقلاب آئےگا اور ان سب استحصالی نمرودی فرعونی اور قارونی گماشتوں کو بہا کر لے جائے گا-مجھے اس انقلاب کے قدموں کی چاپ سنائی دے رہی ہے- اس وقت ملک میں عدل ہو گا امیر غریب کے لئے انصاف کا ایک ہی ترازوں گا- حاکمیت اللہ کی اور قانون بھی اللہ کا کہ وہی اس جہان کا رب ہے اور وہی حاکم و الحا کمیں ہے-

الطاف چودھری

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*