دیدہ ور

دیدہ ور

معاشرے کی اخلاقی قدروں کو نیست و نابود کر دیا گیا ہے ملک کے تمام ادار ے تباہ ہو گئے ہیں- عوام کے تمام طبقات حرص، لالچ اور ہوسِ زر کے شکنجے میں جکڑ ے ہوئے ہیں – زندگی کے تمام شعبوں میں نظم و ضبط کا فقدان ہے اور ہر فرد اپنی مادی وحیوانی خواہشات کا غلام بن کر رہ گیا ہے- قوم میں بے حسی بے غیرتی اور بے ضمیر ی کے جراثیم اتنی کثرت سے سرائیت کر گئے ہیں کہ انسان کے اندر اچھائی برائی بلندی پستی کے درمیان تمیز کرنے کا شعور و احساس ہی باقی نہ نہیں رہا- قوم میں تمام اخلاقی اقدار کا خاتمہ ہو گیا ہے اور عام آدمی کو اس سے کوئی دلچسپی نہیں ہے کہ اس کے حکمران کون ہیں اور یہ کس قماش کے لوگ ہیں-یہ سب بھیڑے ہیں جو عوام کی کھال ادھیڑ تے ہیں- اپنی تجوریاں بھرتے ہیں اور عوام کا خون چوستے ہیں-ہمیں درد دل رکھنے والے ایک راہنما کی ضرورت ہے- جو سب ملکی دولت لوٹنے والے لٹیروں کو نکیل ڈال سکے اور ان غیر ملکی گماشوں کو کیفر کردار تک پہنچا سکے- مگر بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں ویدہ ور پیدا- شاید اللہ کو ہمارا اور امتحان مقصود ہے اور اس دھرتی کی ماؤں نے دیدہ ور جننے چھوڑ دئے ہیں-

الطاف چودھری
30.01.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*