الیکشن 2018

الیکشن 2018

لاڈلے دست گریبان ہیں-ایک دوسرے کی پگڑیاں اچھالی جا رہی ہیں – ایک دوسرے کو سیکورٹی رسک اور غدار کہا جا رہا ہے- زبانیں اتنی لمبی ہیں کہ ایک دوسرے کی ماں بہن کو بھی نہیں بخشا جا رہا ہے – معاشرتی قدریں اپنی وقعت کھو چکی ہیں اور اقتدار کی ہوس نے ملکی سیاسی گماشتوں کو اندھا کر دیا ہے – ملکی مفاد پس پشت ڈال دیا گیا ہے اور اپنے اپنے مفاد کی جنگ لڑی جا رہی ہے – ملک اندرنی اور بیرونی خلشفار کا شکار ہے اور ہمارے نام نہاد راہنما ملک دشمنوں کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے ہیں- یوں تو ملک میں جہوریت کے قصیدے پڑہے جاتے ہیں مگر سارا ملکی سسٹم چند ہاتھوں میں یرغمال ہے اور وہی جسے چاہتے ہیں اسے اقتدار کا تاج پہنا دیتے ہیں- ملک میں الیکشن رکوانے اور کروانے کی کوشش ہو رہی ہے مگر 2018 میں آسمان سے کوئی فرشتے نہیں اترنے والے- جو زیادہ بولی لگائے گا ہما کا پرندہ اسی کے سر آ کر ہی بیٹھے گا- پنڈال میں وہی ناچے گی جو سجن کے من کو بھائے گی- باقیوں کے لئے منہ چھپانے کی جگہ نہیں ہو گی- جیسے 2013 میں پیپلز پارٹی نیشنل عوامی پارٹی کو کمپین تک کرنے کی اجازت ہی نہیں دی گئی تھی اور پارلیمنٹ کے مینڈیٹ کو عمران خان اور شریفوں نے مہنگی بولی دے کر خرید لیا تھا-پاکستان میں اسٹبلشمنٹ مینڈیٹ نششتیں بیچتی ہے جس کے پاس جتنے پیسے ہونگے اس کی اتنی ہی زیادہ اسمبلی میں اکثریت ہو گی- اور اگر کوئی درمیان میں سر اٹھانےکی کوشش کرتا ہے تو اسکے ہاتھ میں پھر سے کچکول پکڑا دیا جاتا ہے اور وہ گلی گلی صدایئں لگاتا پھرتا ہے- نواز شریف کو نااہل قرار دلوا کر شریفوں کی طاقت بلڈوز کرنے کی کوشش تو ہوئی ہے مگر پنچاب اب بھی ان کے ہاتھوں میں ہے اسلئے کوشش ہو رہی ہے کہ مارچ 2018 سے پہلے پہلے ان سے استعفی لیا جائے یا انہیں اتنا مجبور اور بے بس کر دیا جائے کہ وہ خود ہی مستعفی ہو جائیں مگر یہ بات بنتی نظر نہیں آ رہی – اسلئے آئیندہ حکومت مسلم لیگ ہی کی بننے کے آثار دکھائی دے رہے ہیں-

الطاف چودھری
08.01.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*