راہبر راہزن

راہبر راہزن

ہمارے حکمرانوں کی کوئی کل سیدھی نہی ہے- کہنے کو تو یہ سب ہر فن مولا ہیں مگر کر کچھ بھی نہی سکتے- اتنی بڑی فوج ہونے کے باوجود اور دنیا کی بہترین انٹیلیجنس رکھنے کے باوجود یہاں ہر کوئی دندناتا ہوا آتا ہے اور پاکستان کی سالمیت کو مجروح کرکے چلا جاتا ہے اور ہم مصلحت پسندی سے باہر نہی نکل سکتے- اور ملک و ملت کی جگ ہنسائی کا سبب بنتے ہیں- جرنیل جج اور افسر شاہی سب الو ہیں- ملکی اداروں کو تباہ کر دیا گیا ہے اور معاشرے کی اخلاقی قدریں نیست و نابود ہو گیئں ہیں عوام کے تمام طبقات حرص، لالچ اور ہوسِ زر کے شکنجے میں جکڑے ہوئے ہیں اور زندگی کے تمام شعبوں میں نظم و ضبط کا فقدان ہے اور ہر فرد اپنی مادی وحیوانی خواہشات کا غلام بن کر رہ گیا ہے۔ قوم میں بے حسی بے غیرتی اور بے ضمیر ی کے جراثیم سرایت کر گئے ہیں جس سے اچھائی برائی بلندی پستی کے درمیان تمیز کا شعور و احساس ناپید ہو گیا ہے- جب کوئی قوم اخلاقی اقدار سے نابلد ہوجاتی ہے تو اسے اس بات سے کوئی دلچسپی نہیں رہتی کہ اس کے حکمران کون ہیں اور یہ کیا کر رہے ہیں اور سب کچھ خدا کے حوالے کر دیا جاتا ہے سو وہ جو کرے سو کرے اور لوگ اپنی حماقتوں اور کوتاہیوں کو مثیت ایزدی سمجھ لیتے ہیں اور ہر سانحہ پر دو چار دن رونا دھونا کرکے پھر اسی تنخواہ پر کام کرنا شروع کر دیتے ہیں اور اگلے رونے دھونے کا انتظار کرنے لگتے ہیں-حقیقت یہ ہے کہ کسی کو ملک و ملت کا احساس ہی نہی ہے- ہماری قیادت تنخواہ تو یہاں سے لیتی ہے اور مفادات کا تحفظ اپنے بیرونی آقاؤں کا کرتی ہے- ان سب کے بچے امریکہ یا برطانیہ میں پڑہتے ہیں انکی جائیدادیں وہاں ہیں انہیں اگر زکام بھی ہو جاۓ تو یہ وہاں جاتے ہیں- یہ صرف ہم پر حکومت کرنے کے لۓ یہاں ہیں اور غریب انکے تختہ مشق ہیں- غریب عوام سر جھکاۓ انکے ظلم سہتے رہتے ہیں – جب تک ملک کا غریب ظلم سے بغاوت نہی کرتا اور بیرونی آقاؤں کے زر خریدوں سے پنجہ آزمائی کی جرآت نہیں کرتا اس ملک کے عوام کی حالت نہی بدل سکتی اور وہ اسی طرح کسمپرسی کی زندگی بسر کرتے رہیں گے- اٹھو ظلم سے بغاوت کر دو اور ان راہنماؤں کے بھیس میں راہزنوں کو کیفر کردار تک پہنچا دو-

الطاف چودھری

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*