چور مچاۓ شور چور چور

وطن کی باتیں… جرمنی سے
16 جولائی 2017
Goettingen, Germany
ahussai@t-online.de
Tel:-00491707929561

چور مچاۓ شور چور چور

ملک میں سب چور ملکر چور چور کا شور مچا رہے ہیں- یہ ایسے ہی ہے کہ گاؤں کا نتھا چور اور اس کا گروہ بنک کے حساب کتاب میں ہیرا پھیری کا شور مـچا کر بنک پر قبضہ کر لے- چور کا حساب کتاب سے کیا کام اسکا مدعا تو تجوری کو لوٹنا ہوتا ہے- عمران خان کے اثاثے بھی اس کی آمدنی سے مطابقت نہیں رکھتے- بلکہ اس کے تو ذرائع آمدنی ہی معمہ ہے- بنی گالہ میں تین سو کنال کا محل بھی متنازیہ ہے کہ یہ کس نے اور کیسے خریدا-بڑی بڑی گاڑیاں ہیلی کوپڑ اور جہاز میں سیر سپاٹے کا حساب کون دے گا-ہماری یہ بد قسمتی ہے کہ ہم چوروں اور ٹھگوں کو سالار کارواں بنا لیتے ہیں اور پھر بھگتتے ہیں-حال یہ ہے کہ ملک میں غربت ہے افلاس ہے لوگ ظلم کی چکی میں پسے ہوۓ ہیں- نہ روٹی ہے نہ کپڑا ہے اور نہ ہی دوائی ہے ملک کی اشرفیہ نے تعلیم تو تجارت بنا لیا ہے اور غریب بچوں کا سکول جانا نا ممکن بنا دیا گیا ہے- دوھرا نظام تعلیم ملک کی ایک بڑی آبادی کو تعلیم سے محروم رکھنے کی کوشش ہے- یاد رکھو جو قوم تعلیم کو تجارت بنا لیتی ہے اس کے بچے اندھے پیدا ہوتے ہیں- جب امراء کے بچے پڑھ لکھ کو وزیر وزرا بنیں گے تو غریب کے ان پڑھ بچے چور بنیں گے تو معاشرہ طبقاتی تقسیم میں منقسم ہو گا جس سے احساس محرومی پیدا ہو گا-افراتفری پھیلے گی اور ملک انارکی کی طرف بڑھے گا- کیونکہ ملک کی اکثریت ان پڑھ ہو گی اور بے روزگاری ہو گی تو جرائم میں اضافہ ہو گا چوری بھتہ خوری ٹارگٹ کلنگ اور لینڈ گرابنگ اور دیگر سماجی اور معاشی برائیوں میں اضافہ ہو گا اور یہ صورت حال معاشرے کو تباہی کی طرف لے جاۓ گی-

پاکستانیوں سمجھ جاؤ- سنبھل جاؤ- اٹھو اور ان طاغوتی طاقتوں سے ٹکرا جاؤ جو تمہارے بچوں کے منہ سے سوکھی روٹی کا ٹکرا بھی چھین سے نہیں کتراتے- ورنہ جیتے رہو اور مرتے رہو- اٹھو، اپنی مدد کرو کیونکہ اللہ بھی اس کی مدد نہیں کرتا جو اپنی مدد آپ نہیں کرتا-

الطاف چودھری

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*