اسلام میں سچائی اور برائی کا تصور

اسلام سچائی کو فلاح کا ذریعہ اور برائی کو ہلاکت کا سبب قرار دیتا ہے۔ مسلمانوں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ اپنی زندگی سچائی، دیانت داری، اور نیکی کے اصولوں پر گزاریں اور ہر قسم کی برائی سے بچیں۔ قرآنِ مجید اور احادیثِ مبارکہ میں سچائی کی اہمیت پر بہت زور دیا گیا ہے، جبکہ برائیوں سے بچنے اور ان سے دور رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔سچ بولنا اللہ عز و جل کی صفات میں شامل ہے، اور سچائی اختیار کرنا مومن کے ایمان کی علامت ہے۔ قرآن میں ارشاد ہوتا ہے:يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ”اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہو جاؤ۔”(سورۃ التوبہ آیت نمبر 119)-حدیث مبارکہ ﷺ ہے: : “سچائی کو لازم پکڑو، کیونکہ سچائی نیکی کی طرف لے جاتی ہے، اور نیکی جنت کی طرف۔”(صحیح بخاری و مسلم)-پیغمبر خدا نبی رسالت مآب ﷺ نے جھوٹ کو منافق کی علامت قرار دیا ہے۔ حدیث مبارکہ ﷺ ہے کہ ” منافق کی تین نشانیاں ہیں: جب بات کرے تو جھوٹ بولے، جب وعدہ کرے تو خلاف ورزی کرے، اور جب امانت دی جائے تو خیانت کرے۔”(صحیح بخاری)-اسلام کے مطابق شیطان نفس انسانی کو برائی کی طرف مائل کرتا ہے ، جبکہ اللہ جل جلا لہ نے انسان کو نیکی اور بدی کی تمیز عطا کی ہے:وَنَفْسٍ وَمَا سَوَّاهَا فَأَلْهَمَهَا فُجُورَهَا وَتَقْوَاهَا “اور نفس کی قسم اور اس ذات کی قسم جس نے اسے درست کیا، پھر اسے بدی اور تقوی کی پہچان دی۔” ( سورۃ الشمس آیت نمبر7-8) – اس لئے قرآن ونت کی پیروی کرو اور نیک بنو اور برائی سے بچو کہ اللہ سبحان و تعالی نے برے کے لئے عذاب کی وعید سنائی ہے-

الطاف چودھری
26.11.2024

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*