عاجزی انسان کو اللہ سبحان و تعالی کےقریب لاتی ہے

عاجزی انسان کو اللہ سبحان و تعالی کےقریب لاتی ہے

طاقت اور کامیابی درحقیقت اللہ تعالی کی طرف سے ایک امتحان ہیں، جن کے ذریعے ہمارا کردار اور ایمان آزمایا جاتا ہے۔ اصل کامیابی اس بات میں ہے کہ ہم اللہ سبحان و تعالی کی دی ہوئی طاقت کو اس کی رضا کے لئے استعمال کریں اور عاجزی اور انکساری اختیار کریں- جب انسان عاجزی کے ساتھ زندگی گزارتا ہے، تو وہ نہ صرف اللہ جل جلالہ کی رضا حاصل کرتا ہے بلکہ معاشرے میں بھی محبت اور احترام پاتا ہے۔

طاقت ایک عارضی شے ہے، جو وقت کے ساتھ زائل ہو سکتی ہے۔ تاریخ میں کئی ایسی مثالیں ہیں جہاں طاقتور حکمرانوں، سلطنتوں اور بادشاہتوں کا زوال آیا ہے۔ ان کی طاقت، دولت اور شہرت ہمیشہ برقرار نہیں رہی۔ جو لوگ اپنی طاقت پر ناز کرتے ہیں، وہ اکثر یہ بھول جاتے ہیں کہ اصل طاقت انسانیت، اخلاقیات، اور عاجزی میں ہے۔

قرآن مجید میں اللہ تعالی عز و جل کا فرمان ہے کہ وَلَا تُصَعِّـرْ خَدَّكَ لِلنَّاسِ وَلَا تَمْشِ فِى الْاَرْضِ مَرَحًا ۖ اِنَّ اللّـٰهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ مُخْتَالٍ فَخُوْرٍ”اور زمین میں اکڑ کر نہ چلو، بے شک اللہ تکبر کرنے والوں اور فخر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔”(سورۃ لقمان آیت نمبر 18)-رسول اکرم ﷺ نے اپنی عملی زندگی میں عاجزی اور انکساری کا بے مثال نمونہ پیش کیا۔ آپ ﷺ کی زندگی میں بے پناہ کامیابیاں اور عظیم طاقتیں اللہ تعالی کی عطا سے آئیں، لیکن آپ ﷺ نے کبھی غرور یا تکبر نہیں کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا:جو شخص اللہ کے لیے عاجزی اختیار کرتا ہے، اللہ اسے بلند کرتا ہے۔”(صحیح مسلم)-

لہذا اگر اللہ ہمیں طاقت، حیثیت یا کامیابی عطا کرتا ہے تو یہ ضروری ہے کہ ہم اسے اپنی انا کو بڑھانے کے بجائے اپنے کردار کو نکھارنے کے لیے استعمال کریں۔ طاقت کے نشے میں مغرور ہونے کے بجائے، اللہ کے شکر گزار بنیں اور اپنی طاقت کو انسانیت کی خدمت میں صرف کریں۔

الطاف چودھری
03.11.2024

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*