اللہ سبحان و تعالی کی رضا کے لئے کسی چیز کو چھوڑنا ایک عظیم عمل ہے-
اللہ سبحان و تعالی کی رضا کے لیے کسی بھی چیز کو چھوڑنا ایک عظیم عمل ہے جس کا اجر دنیا اور آخرت میں اللہ تعالی خود عطا فرماتا ہے۔دنیا میں ہمیں مختلف قسم کی آزمائشوں کا سامنا ہوتا ہے، چاہے وہ مال، اولاد، خواہشات یا دیگر چیزوں کے ذریعے ہو۔ اگر ہم اللہ کی خوشنودی کی خاطر ان آزمائشوں میں صبر اور تقوی اختیار کرتے ہیں اور ان چیزوں کو چھوڑ دیتے ہیں جو ہمیں اللہ سے دور کرتی ہیں، تو اللہ ہمیں وہ عطا کرتا ہے جو ہمارے حق میں بہتر ہوتا ہے۔ حضور آخرلزماں نبی کریم ﷺ نے فرمایا:”تم جس چیز کو اللہ کے لیے چھوڑ دو گے، اللہ اس کے بدلے تمہیں بہتر عطا فرمائے گا”(مسند احمد)-یہ حدیث ہمیں یقین دلاتی ہے کہ دنیا کی وقتی خواہشات کو اللہ کے لیے ترک کرنا کبھی بھی ضائع نہیں جاتا۔ اللہ تعالی وہ عطا کرتا ہے جو ہمارے لیے بہتر اور پائیدار ہوتا ہے۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی زندگیوں میں ہمیں ایسی کئی مثالیں ملتی ہیں جہاں انہوں نے اللہ کی رضا کے لیے اپنی خواہشات، مال اور دنیاوی چیزوں کو ترک کیا۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اپنی ساری دولت اسلام کے لیے وقف کی، اور اللہ نے انہیں عظیم مرتبہ عطا کیا۔اللہ کی رضا کے لیے کسی چیز کو ترک کرنے کا اجر صرف آخرت میں نہیں بلکہ دنیا میں بھی ملتا ہے۔ اللہ تعالی فرماتا ہے: ” وَمَنْ يَّتَّقِ اللّـٰهَ يَجْعَلْ لَّـهٝ مِنْ اَمْرِهٖ يُسْرًا “اور جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے، اللہ اس کے لئے آسانی پیدا کر دیتا ہے”(سورہ الطلاق آیت نمبر 4)-یعنی جب بندہ اللہ کے لیے کسی چیز کو چھوڑتا ہے، اللہ اس کی زندگی کو سہل بناتا ہے، اس کی مشکلات حل کرتا ہے اور اسے ایسے راستے سے نوازتا ہے جہاں سے اسے امید بھی نہیں ہوتی۔جب انسان اللہ کی رضا کے لیے اپنی خواہشات کو ترک کرتا ہے، تو اللہ تعالی اسے دل کا سکون اور اطمینان عطا فرماتا ہے۔ دنیاوی چیزیں وقتی خوشی دیتی ہیں، لیکن اللہ کی رضا میں دائمی خوشی اور اطمینان ہے۔خلاصہ یہ ہے کہ جو شخص اللہ کی خاطر کسی چیز کو چھوڑتا ہے، اللہ تعالی اسے وہ اجر اور نعمتیں عطا کرتا ہے جو اس کی سوچ سے بالاتر ہوتی ہیں، اور اسے دنیا اور آخرت میں کامیاب کر دیتا ہے۔
الطاف چودھری
15.09.2024
Leave a Reply