اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ ریفرنس کو میرٹ پر سننے کا فیصلہ سناتے ہوئے نیب کی جانب سے کیس احتساب عدالت ریمانڈ بیک کرنے اور ریفرنس کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا مسترد کردی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے پاس دو آپشنز ہیں، شواہد منگواکر میرٹ پر فیصلہ کریں یا ریفرنس کو دوبارہ احتساب عدالت بھیج دیں، جسٹس میاں گل حسن نے کہا کہ کیس ریمانڈ بیک کردیتے ہیں تو نواز شریف ملزم تصور ہونگے، سزا یافتہ نہیں، یہاں ویڈیو چلادیں تو یہ دھاری تلوار بھی ثابت ہوسکتی ہے۔عدالت نے کہا کہ جج کا کنڈکٹ اس کیس کے فیصلے کے وقت ٹھیک نہیں تھا، بد دیانت تھا تو اس کے اثرات ہوں گے، ہمیں بتائیں انہیں بطور جج کیوں برطرف کیا گیا تھا؟ چارج کیا تھا؟، العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کی اپیل کی سماعت 12دسمبر تک ملتوی کر دی گئی-cpd..

Leave a Reply