انتخابات کو جمہوری استحکام کا ذریعہ بننا چاہئے نہ کہ جمہوری عدم استحکام کا

آئندہ انتخابات میں لیول پلینگ فیلڈ ہونا چاہئے ،سب جماعتوں کو برابر کا مو قع ملنا چاہئے انتخابات کو جمہوری استحکام کا ذریعہ بننا چاہئے نہ کہ جمہوری عدم استحکام کا،ملک کو اگر معاشی استحکام کی طر ف لےجانا ہے تو اس کیلئے دیر پا سیاسی استحکام ضروری ہے اور دیر پا سیاسی استحکام منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے ذریعے ہی ممکن ہے ۔گزشتہ ساٹھ پینسٹھ سال سے ہم بہت سے سیاسی تجربات سے گزر چکے ہیں، سیاسی جماعتیں توڑ چکے اور نئی بنا چکے، نتیجہ لاحاصل رہا ۔ضرورت اس امر کی ہے ملک میں موجود سیاسی جماعتوں کو مضبوط بنانے میں ریاست مدد کرے کیونکہ سیاسی جماعتیں اور اس کے نمائندے مضبوط ہونگے تو مضبوط حکومت بنےگی ۔ہر پارٹی تفصیلی منشور بنائے شیڈو کابینہ بنا کر اقتدار میں آنےسے پہلے مکمل تیاری کرے جب تک سیاسی جماعتیں ٹوٹتی رہیں گی ملک سیاسی حوالے سے مستحکم نہیں ہوگا ۔فوج ہو یا سیاسی جماعتیں یہ سب ریاست کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، ان کو ایک دوسرے کے مخالف ہونے کی بجائے ایک دوسرے کی مضبوطی کیلئے قدم بڑھانا ہو گا۔ سیاست دان ہو ںیافوجی ہر ایک کو آئین کے مطابق اپنی اپنی حدود میں رہنا ہو گا، اگر یہ ہو گا تو ریاست چلے گی وگرنہ ہم زوال کا شکار ہی رہیں گے.

Copied…

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*