
وطن کی باتیں… جرمنی سے
09 جون 2017
Goettingen, Germany
ahussai@t-online.de
Tel:-00491707929561
عجب تماشہ تھا- شیخ رشید کا گریبان اور قرض خواہ کا ہاتھ
بات تو بس 22 لاکھ کی ہے مگر بات ہے رسوائی کی – کل اسلام آباد میں ملک کی پارلیمنٹ کے باہر عوامی پارٹی کے راہنما لال حویلی والے جناب شیخ رشید کو ایک شخص جسکا نام ملک نور اعوان بتایا جاتا ہے گھیر لیا اور ان سے تکرار کی – قصہ 22 لاکھ کا ہے جو 1990 یا 1991 میں شیخ صاحب نے ان سے چاپان میں گاڑی خریدنے کے لۓ ادھار لۓ تھے اور ابھی تک واپس نہیں کۓ- ملک نور اعوان صاحب قسمیں کھا رہے تھے اور اپنی بے کسی اور بے بسی کی دھائی دے رہے تھے-شیخ صاحب کا کہنا تھا کہ سب جھوٹ ہے اور وہ اس شخص کو جانتے تک نہیں ہیں- یہ ساری تکرار اسمبلی کے احاطے میں ہوئی اور ٹی وی کیمروں کے ساتھ ساتھ وہاں پولیس اور گارڈ بھی موجود تھے-
حقیقت جو بعد میں میڈیا کے ذریعے آشکار ہوئی وہ یہ ہے کہ ملک نور محمد اعوان چاپان میں مسلم لیگ نون کے راہنما ہیں اور یہ شیخ رشید صاحب کو اس وقت سے جانتے ہیں جب شیخ صاحب خود بھی مسلم لیگ نون میں تھے اور اس وقت کے وزیر اطلاعات تھے- اور یہ چاپان کے سرکاری دورے پر تھے اور یہ پیسے انھوں نے اس وقت ملک صاحب سے گاڑی خریدنے کے لۓ ادھار لۓ تھے جنہیں وہ ابھی تک واپس نہیں کر سکے ہیں-جناب ملک نور محمد اعوان صاحب نے ان کے خلاف پنڈی میں ایف آئی آر بھی درج کروا رکھی ہے جسکا کچھ بھی بنتا دکھائی نہیں دے رہا ہے-
اور تنگ آمد بجنگ آمد کے مصداق کل ملک صاحب نے انھیں سب کے سامنے پکڑ لیا- ملک صاحب کو وزیر داخلہ چوہدری نثار صاحب کے حکم پر گرفتار کر لیا گیا ہے- پیسے بھی گۓ اور جیل کی ہوا بھی کھانی پڑی-
اصل میں ملک صاحب مسلم لیگ کے ایسے ویسے راہنما نہیں ہیں بلکہ ان کے رابطے صدر مملکت اور نواز شریف تک ہیں-میڈیا میں ان کی بہت سی تصاویر شائع ہوئی ہیں جو اس بات کو ثابت کرتی ہیں-
قرین قیاس ہے کہ یہ لیگیوں کا شیخ صاحب کی تذلیل کا کوئی منصوبہ ہو- گمان ہے کہ یہ سارا پلان حنیف عباسی کا ہو- تا کہ شیخ صاحب کی لمبی زبان لگام دی جا سکے-
اب بات یہ ہے کہ اس سے سیاسی فائدہ کس کو ہو گا- بظاہر تو مسلم لیگ کی یہ چال الٹی پڑتی نظر آ رہی ہے-بے شک شیخ صاحب ملک صاحب کے مقروض ہوں مگر ایک معزز شہری کو ایک پبلک مقام پر اس طرح رسوا کرنا کس طرح بھی جق بجانب نہیں کہا جا سکتا-اس کے لۓ آئین اور قانون موجود ہے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے سے بھی رجوع کیا جا سکتا ہے-
مگر شاید مسلم لیگ یا حنیف عباسی صاحب اپنے مقصد میں کامیاب ہو گۓ ہیں وہ تو صرف شیخ رشید صاحب کو رسوا کرنا چاہتے تھے جو وہ ہو گۓ- وہ کل کسی ٹی وی شو پر نہیں آۓ اور نا ہی انہوں نے جملہ اینکروں کے فون پر کسی پوچھے ہوۓ سوال کا جواب دیا ہے- مسلم لیگ کا مقصد حل ہو گیا ہے اور شیخ صاحب کی فی الحال بولتی بند ہو گئی ہے- بالکل جیسے پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں ان کی زبان بند کی تھی اور انہیں محترمہ بے نظیر کے خلاف نا زیبا زبان استعمال کرنے کی پاداش میں ان پر کلاشنکوف کا کیس بنا کر انہیں چار سال بہاولپور جیل کی یاترا کروائی تھی-
امید ہے معاملہ رفع دفع ہو جاۓ گا اور بات زیادہ گھمبیری کی طرف نہیں بڑھے گی – اگر شیخ صاحب نے واقعی ملک نور کے پیسے دینے ہیں تو یہ دے کر اپنی خلاصی کروائیں – 22 لاکھ اتنی بڑی رقم بھی نہی ہے – ویسے بھی قرض کی ادائیگی میں دیری اچھی نہیں ہوتی اور انسان کی بے توقیری کا سبب بنتی ہے-
الطاف چودھری
Leave a Reply