جی آئی ٹی متنازعیہ ہو رہی ہے

وطن کی باتیں… جرمنی سے
09 جون 2017
Goettingen, Germany
ahussai@t-online.de
Tel:-00491707929561

جی آئی ٹی متنازعیہ ہو رہی ہے

پاناما لیکس کا سپریم کورٹ کا فیصلہ نامکمل تھا- بنچ کے پانچ ججز میں سے دو نے میاں نواز شریف کو نااہل قرار دیا تھا اور باقی تین نے ثبوت ناکافی ہونے پر مزید تحقیق کے لۓ ایک جی آئی ٹی کی تشکیل کا حکم دیا تھا- پہلے تو دونوں حکومت اور اپوزیشن نے اپنی اپنی سمجھ کے مطابق اس فیصلے کو اپنی اپنی فتح قرار دیا تھا اور خوشیاں منائیں گئی تھیں اور مٹھائیاں تقسیم ہوئی تھیں- مگر بعد میں پتہ چلا کہ سب نہاتے دھوتے رہ گۓ ہیں-

اس وقت تک جی آئی ٹی کے تیس دن پورے ہو چکے ہیں اور باقی تیس دن باقی ہیں جس میں ہر حال میں اس کمیٹی کو اپنا کام مکمل کرنا ہے- سپریم کورٹ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ کوئی ایک دن میں زیادہ نہیں ملے گا اور دی گئی ساٹھ دن کی مدت میں کام پورا کرنا ہو گا-

اس وقت تک میاں محمد نواز شریف کے دونوں بیٹوں جناب حسین نواز شریف اور حسن نواز شریف اس کمیٹی کے سامنے پیش ہوۓ ہیں – حسین نواز کو پانچ بار بلایا گیا ہے اور حسن نواز تین بار پیش ہوۓ ہیں – پیشیاں چھ چھ سات سات گھنٹے طوالت کی تھیں- تفتیش کے دوران ایک بار حسین شریف کی شوگر ایک دفعہ لو ہو گئی تو ایمبولینس بھی بلانی پڑی تھی – حسین شریف نے کمیٹی ارکان کے رویہ کی شکایت کی ہے اور اپنے مطلب کا بیان لینے کے لۓ دباؤ ڈالنے کا الزام بھی لگایا ہے – ان کی ایک تصویر لیک ہوئی ہے جس کے متعلق کہا جا سکتا ہے کہ وہ انوسٹیگیشن روم کی تصویر ہے جس میں حسین شریف تھکے تھکے سہمے سہمے اور پریشان نظر آ رہے ہیں- میاں شفیع جو بطور گواہ پیش ہوۓ ان سے بھی مطلب کا بیان لینے کے لۓ دباؤ ڈالا گیا اور انھیں وعدہ معاف گواہ بننے کی پیشکش کی گئی جو کہ کسی طرح بھی ٹھیک نہیں ہے- اسی طرح کی باتیں نیشنل بنک کے گرونر جناب سعید صاحب کے ساتھ بھی پیش آئیں ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ انھیں بھی ڈرایا دھمکایا گیا ہے-

اس کے بعد کیا تھا لیگی راہنماؤں کی تو کسی نے رسی کھول دی- لیگی سنیٹر جناب نہال ہاشمی صاحب نے حساب لینے والوں کا یوم حساب بنانے کی بات کی ہے اور ان کے بچوں اور ان کے خاندانوں کے لۓ پاکستان میں زندگی تنگ کرنے کی دھمکی بھی دی ہے-جناب دانیال چوھدری نے کمیٹی کو قصائی کی دوکان کہا ہے اور وزیر اعظم کے مشیر آصف کرمانی نے کمیٹی کو جیمس بانڈ کی فلم قرار دیا ہے- پنجاب کے وزیر اعلی نے کہا ہے کہ ساری بندوقوں کا رخ ان کی طرف موڑ دیا گیا ہے جو ہر طرح بھی انصاف کے تقاضوں کی نفی ہے- پنجاب کے وزیر قانون جناب ثناءاللہ صاحب نے جی آئی ٹی کے خلاف تحریک چلانے کی بھی دھمکی دی ہے-

ان حالات میں جی آئی ٹی کی بیل منڈھے چڑہتی نظر نہیں آ رہی ہے- کمیٹی متنازیہ ہو گئی ہے اور اس کی تحقیق کو کوئی بھی نہیں قبول کرے گا یہ بھی کہ نون لیگ کسی وقت بھی اس کا بائیکاٹ کر سکتی ہے اور ملک ایک آئینی بحران کا شکار ہو سکتا ہے- پھر نا بانس رہے گا اور نا ہی بانسری-

الطاف چودھری

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*