
وطن کی باتیں… جرمنی سے
07 جون 2017
Goettingen, Germany
ahussai@t-online.de
Tel:-00491707929561
امت مسلمہ منتشر ہو رہی ہے
ہم مسلمانوں کی آبادی دنیا میں سوا ارب ہے لیکن ہم نیل کے ساحل سے لے کر تا بخاک کاشغر منتشر ہیں-عربی عجمی اور شیعہ سنی کی تفریق بڑہتی جا رہی ہے- اگر سنی شیعہ سٹیٹس کو دہشتگردی کا رسہ گیر قرار دیتے ہیں تو شیعہ سنی ممالک کے حکمرانوں کو مغربی اور صیہونی قوتوں کا آلہ کار کہتے ہیں اور نتیجہ تباہی بربادی کے سوا کچھ نہیں ہے-عراق لیبیا شام کو کھنڈرات بنا دیا گیا ہے اور یمن ایسی خانہ جنگی میں دھکیل دیا گیا ہے جسکا کوئی فوری حل دکھائی نہیں دے رہا ہے-افغانستان عرصہ تیس سال سے خانہ جنگی کا شکار ہے اور امریکی اور مغربی ممالک کی فوجیں وہاں براجمان ہیں-عملا ستر سے اسی فی صدی علاقے پر طالبان کا تسلط ہے اور کابل کے باہر افغان امریکن حکومت کی رٹ نہیں ہے-اور دہشت گرد آۓ دن اپنی کاروائیاں جب اور جس وقت چاہتے ہیں کر جاتے ہیں جس میں بہت سی بے گناہ انسانی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے مگر مسئلہ کا کوئی حل نظر نہیں آ رہاہے-
اب خلیجی ممالک نے سعودی عرب کی قیادت میں قطر کا بائیکاٹ کر دیا ہے اور الزام یہ ہے کہ قطر خطے میں دہشت گردوں کی معاونت میں ملوث ہے- جن ممالک نے اب تک قطریوں کا حقہ پانی بند کیا ہے اس میں سعودی عرب متحدہ عرب امارت کویت بحرین دبئی مسقط عمان مصر اور مراکش شامل ہیں-
پاکستان کی جانب سے ابھی تک کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا گیا لیکن ترکی قطر کی حمایت میں سامنے آیا ہے اور اس نے عرب ممالک کی قطر سے لاتعلقی کو خطے کے امن کے لۓ بہت بڑا خطرہ قرار دیا ہے- ادھر قطر نے بھی اپنی سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں اور ایک قطری وفد لاہور آیا ہے- پاکستان کے ساتھ دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات ہیں اور ہمارے موجودہ حکمرانوں کو کسی ایک پلڑے میں مشکل ہو گا-سعودی عرب پہلے ہی پاکستان سے کچھ نالاں ہے- اس لۓ پاکستان کو کوشش کرنی ہو گی کہ سعودی عرب اور قطر کے درمیان غلط فہمیاں جلد سے جلد دور ہو جائیں ورنہ پاکستان کو بھی مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے- میری راۓ میں پاکستان کو ترکی کے ساتھ ملکر معاملات کو حل کرنے کی سعی کرنی چاہے-
ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم امہ کو متحد رکھنے کی سعی کریں اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھیں اور آپس میں تفرقہ مت ڈالیں اسی بھی امت کی فلاح ہے-
الطاف چودھری
Leave a Reply