لاہور: مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے معیشت بحالی کا روڈ میپ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی پالیسی یہ ہوگی کہ انڈسٹری میں لگنے والے پیسے کے بارے میں پوچھا نہ جائے کہ کہاں سے آرہا ہے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ہم پاکستان کی معاشی مشکلات کو سمجھتے ہیں، آپ سے ہمیشہ مشاورت کی ہے اور مشاورت سے ہی آگے بڑھیں گے، ہماری بنائی پالیسیوں سے پاکستان کی کاروباری برادری نے بھرپور عمل کیا-میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ قوم کو جھوٹے خواب دکھانے کا سلسلہ بند کرنا ہو گا-ان کا کہنا تھا کہ 2013 میں بھی پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالا تھا، 2022 میں ہم حکومت میں آنے پر تیار نہیں تھے، لیکن پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانا ضروری تھا۔ قائد مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ معیشت کے لیے دلیری اور بہادری کے ساتھ فیصلے کرنے ہوں گے، عوام کو ریلیف دینا ہوگا، گھریلو صارفین کے لیے بجلی سستی کرنا پڑے گی، اُن کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے، غریب کا علاج بھی ریاست کی ذمہ داری ہے۔میاں نواز شریف نے دعوی کیا کہ ہم پاکستان کی معاشی مشکلات کو سمجھتے ہیں،ہم نے آپ (تاجروں) سے ہمیشہ مشاورت کی ہے اور مشاورت سے ہی آگے بڑھیں گے، ہماری بنائی پالیسیوں پر پاکستان کی کاروباری برادری نے بھرپور عمل کیا، ہماری بنائی پالیسیوں کو بھارت نے اپنایا اور معاشی ترقی حاصل کی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ 1990 کے بعد سے ہم نے کاروبار کو روایتی دائروں سے آزادی دلائی،دیگر ممالک بھی ان مراحل سے گزرے ہیں، ہم نے پالیسیاں بنائیں تو خزانہ بھرنا شروع ہوگیا، 1990 کے دور کی ہماری پالیسیاں جاری رہتیں تو آج پاکستان ترقی کی رفتار میں کہیں آگے ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دھمکیوں کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا اور پاکستان کے مفاد کے لیے بے خوف ہو کر آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ بات پاکستان کی ہو تو ہم فیصلوں کے ذاتی مفاد پر نقصان کی پرواہ کبھی نہیں کرتے ہم میں اور دوسروں میں یہی فرق ہے کہ ہم پاکستان کو بچانے کے لیے جو بھی کرنا پڑے کرتے آئے ہیں اورکرتے رہیں گے۔ cpd..

Leave a Reply