ملک معاشی طور پر آخری ہچکیاں لے رہا ہے- ملک لوٹنے والے ججوں جرنیلوں اور بیوروکریٹس کی اولادیں برطانیہ امریکہ آسٹریلیا کنیڈا اور دوبئ میں سیٹلڈ ہیں اور غریب دال روٹی کو ترس رہا ہے-

ملک معاشی طور پر آخری ہچکیاں لے رہا ہے- ملک لوٹنے والے ججوں جرنیلوں اور بیوروکریٹس کی اولادیں برطانیہ امریکہ آسٹریلیا کنیڈا اور دوبئ میں سیٹلڈ ہیں اور غریب دال روٹی کو ترس رہا ہے-

اس ملک کو سب نے لوٹا-پہلے ریفیوجی نے لوٹا ، پھر فوجی نے لوٹا اور پھر سب ایرےغیرے نے لوٹا-ایک اردلی سے لے کر بڑے بیوروکریٹ نے اس ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا اور لندن پیرس نیویارک اور دوبئی بحرین میں جائیدادیں بنائیں اور اولادوں کو وہاں سیٹلڈ کروایا-امریکن کاپاکستانی بیوروکریٹس ججز اور جرنلز کے متعلق یہ خیال ہے کہ انہیں خریدنا کوئی مہنگا نہیں ہے بس یورپ کے کسی ملک کا ایک ویزہ ہی کافی ہے- اب ان چور لٹیرں کاسب کچھ باہر ہے اور پاکستان معاشی طور پر آخری ہچکیاں لے رہا ہے -اب بھگتے کا اس ملک کا غریب جسے نا تو روٹی میسر ہے اور نہ ہی پینے کا صاف پانی-پہلے سندھ اور پنجاب میں گھوسٹ سکولوں کی کہانی ہوتی تھیں اور اب خبر ہے کہ بلوچستان میں ڈھائی سو سے زائد سرکاری اسپتالوں کا وجود صرف کاغذات میں ہے- عالمی ادارہ صحت کی بلوچستان میں صحت کی سہولیات سے متعلق رپورٹ کے مطابق صوبے میں سرکاری دستاویزات میں 1661 اسپتال، بنیادی مراکز صحت، اور رورل ہیلتھ سینٹرز اور دیگر طبی مراکز ہیں- رپورٹ کے مطابق 257 طبی اداروں ک وجودصرف فائلوں کی حد تک محدود ہے، اس کے علاوہ 656 طبی مراکز جزوی طور پر ہی فعال ہیں- جعلی دوائیاں بنانے اور انہیں مارکیٹ میں بیچنے میں تو ہم پہلے ہی یدطولہ رکھتے ہیں – اب 9 مئی کے دن ہم نے جو کسی کی محبت میں یا کسی کے اکسانےپر نظریہ پاکستان کی نفی کی ہے اور ملک عزیز پاکستان کے شہدا کے مزاریات کی بے حرمتی ہے اور ملک و ملت پر جانیں نچھاور کرنے والوں کی تضحیک کی ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہمیں نا تو اپنے وطن سے محبت ہے اور ناہی ہمیں وطن دشمنوں کی پہچان ہے-9 مئی کے سانحہ کو سوا مہینہ ہونے کو ہے اور ابھی تک ہم اس کے مجرموں کا تعین بھی نہیں کر سکے ہیں-ملک دشمنوں سے ہمدردی حماقت ہے-برطانیہ نے 2011کے بلوائیوں کو کڑی سزا ئیں دیں، چاہے وہ کھڑکی کا ایک شیشہ توڑنے والی تیرہ سالہ بچی تھی یا دو جانگھیے چرانے والی غریب خاتون – اگر ہم نے ان شرپسند عناصر کے سنگین جرائم کو انسانی حقوق کی قبائے خوش رنگ پہنادی تو ملک بھر کی ایک سو سولہ جیلوں میں بند اٹھاسی لاکھ قیدیوں کو بھی رہا کردینا ہوگا کہ اُن میں سے کسی قیدی کا جرم، 9 اور 10مئی کے جرائم سے زیادہ سنگین نہیں ہے-ضرورت ہے کہ 1947 سے 2023 تک سب ججوں جرنیلوں اور بیوروکریٹس کا احتساب کیا جائے اور لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جائے- اللہ میرے ملک کو سارے چور اچکوں اور دشمن کے کاسہ لیسوں سے محفوظ رکھے-

الطاف چودھری
13.06.2023

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*