سیلاب ہے یا حشر کا میدان ہے-“کیا قیامت کا ہے کوئی دن اور”

سیلاب ہے یا حشر کا میدان ہے-“کیا قیامت کا ہے کوئی دن اور”

ہر سو پانی ہے – خلق خدا بھوک سے نڈھال – نہ آٹا روٹی نہ دال-کھلے آسمان تلے نہ تھمنےوالی برستی بارش میں بھیگتے بے بس مجبور و مسکین بے سہارا انسان – مگر ہماری اشرافیہ کے وہی ٹھاٹ بھاٹ -لمبی لمبی کاروں کے قافلے فلک شگاف نعرے اور بے ہنگم ناچ -سیلاب زدگان کی تصویریں دیکھو تو دل کڑتا ہے اور آنکھیں نم ہو جاتی ہے- ’’ کیا پتا قیامت گزر چکی ہو اور ہم جہنم میں رہ رہے ہوں‘‘-

الطاف چودھری
15.09.2022

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*