
کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی–
عدلیہ اور عسکری قیادت کی پشت پناہی کے باوجود موجودہ سرکار ڈوبتی معیشت اور امن و امان کی صورت حال کو قابو کرنے میں ناکام رہی ہے-مہنگائی کا ازدھا پھن پھیلائے کھڑا ہے-بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی ، بھتہ خوری لینڈ گرابنگ عروج پر ہے اور قبضہ مافیا کے غنڈے گلی گلی دندناتے پھر رہے ہیں – یہ جب اور جہاں چاہتے ہیں کسی کے بھی مکان پلاٹ پر قبضہ کر لیتے ہیں-بجٹ سیشن ابھی جاری ہے اور پیڑول کی قیمت میں 3 روپئے لیڑ اور آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 8 روپئے مہنگا ہو گیا ہے-بجٹ کے اعداد و شمار میں خرد برد کی گئی ہے-شوکت ترین کوئی معیشت دان نہیں ہے مگر ہندسوں کی ہیرہ پھیری کا ماہر ہے بالکل شوکت عزیز کی طرح جو ایسے بجٹ بنا کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکتا رہا ہے-اگر موجودہ سال گندم کی فصل بمبر ہوئی ہے تو گندم امپورٹ کرنے کا کیا جواز ہے اور آٹے کا تھیلا مہنگا کیوں ہو گیا ہے؟کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی-
Leave a Reply