
پی ڈی ایم کا دھرن تختہ-دل کی حسرتیں دل میں ہی رہ گئی-مولانا مایوس-مریم پریشان
بظاہر پی ڈی ایم کا دھرن تختہ ہو گیا ہے-سید گیلانی کی ہار منصوبے کے تحت تھی-مولانا غفور حیدری کی ہار سے مولانا فضل الرحمن کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی گئی-لگتا یہ ہے کہ پی ڈی ایم کا وجود پیپلز پارٹی ہی سے قائم و دائم تھا-پیپلز پارٹی کے نکل جانے سے نون لیگ اور جمیعت علماء اسلام بونتر گئی ہیں اور انھیں کچھ بھی سوجھ نہیں رہا ہے-مولانا نے چپ سادھ لی ہے اور مریم نواز خفت مٹانے کے لئے بے ڈھنگے بیانات دی رہی ہیں-زرداری کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کا سب کو پتہ تھا اور یہ بھی پتہ ہے کہ زرداری کو عمران خان کے متبادل کے طور پر لایا جا رہا ہے- مارچ کےپہلے ہفتے میں اسلام آباد میں یہ افواہ عام تھی کہ زرداری کو وزیر اعظم بنایا جا رہا ہے- خبر یہ بھی تھی کہ 12 مارچ کو عمران خان کو وزارت عظمی سے ہٹانے کا منصوبہ تھا- یہ بات اب بھی کہی جا رہی ہے کہ مرکز میں آیئندہ حکومت پیپلز پارٹی کی ہی بنے گی-اب یہ ماہ دو ماہ میں بنتی ہے یا دو سال بعد بنتی ہے یہ راولپنڈی کے بادشاہ گروں کے صوابدید پر منحصر ہے-جو چاہے تیرا حسن کرشمہ ساز کرے-
دیکھا جو کھا کے تیر کمیں گاہ کی طرف
اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گئی
الطاف چودھری
20.03.2021
Leave a Reply