عمران سرکار کا بوریا بستر گول ہونے والا ہے-‎

عمران سرکار کا بوریا بستر گول ہونے والا ہے-‎

عمران خان کو لانے والے اب اس سے بیزار ہیں اور اس کی سرکار کا بوریا بستر گول ہونے کو ہے-اسلام آباد کے سیاسی حلقوں میں تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاریاں ہو رہی ہیں-عطاء اللہ مینگل حکومت سے علیحدہ ہو گئے ہیں اور پی ٹی آئی کے اندر بھی توڑ پھوڑ کی بازگشت سنائی دے رہی ہے-معیشت تباہ ہے – بیوروکریسی نافرمان ہے اور الیکٹبلز نکمے اور نا اہل ہیں اور وہ عمران خان سے زیادہ عمران خان کو لانے والوں کے وفادار ہیں-رہی سہی کسر کورونا نے نکال دی ہے اور حکومت اسے روکنے میں ناکام رہی ہے-جہانگیر ترین لندن پدھار گئے ہیں مگر اس کے وفادار اب بھی حکومت میں بیٹھے ہیں-نیازی پنجاب کے پٹھان ہیں جبکہ ترین پشتونوں کا ایک بڑا قبیلہ ہے اس لئے پختون خواہ حکومت میں جہانگیر ترین کی ایک مضبوط لابی ہے-پرویز خٹک اور اسد قیصر اس کے خاص معتقد ہیں-فواد چوہدری کی اسد عمر سے نہیں بنتی ہے اس لئے کبھی کبار کھل کر جہانگیر ترین کی حمایت میں بولتا ہے-حال ہی میں اس نے ایک خیر ملکی جریدے کو جو انٹرویو دیا ہے اس میں اس کی عمران خان سے بغاوت کی بو آتی ہے-مگر عمران خان اس ڈبو کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا ہے کیونکہ یہ جی ایچ کیو کا آدمی ہے-خبر ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک کی صورت میں پی ٹی آئی کے بہت سے ممبر عمران خان کا ساتھ چھوڑ جائینگے-گجرات کے چوہدری ایم کیو ایم والے بھی بڑوں کے اشارے کے منتظر ہیں-فوج کا گھوڑا ملتان کا شاہ محمود قریشی ہے اور کہا یہ جا رہا ہے کہ نون لیگ بھی اس کی حمایئتی ہے-اسد عمر ایک ریٹائرڈ جنرل کا بیٹا ہے اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے-بعض حلقے سردار آیاز صادق کا نام بھی لےرہے ہیں -سردار صاحب فوج کے آدمی ہیں اور ان کے نام پر پی ٹی آئی کے ناراض حلقے متفق ہیں-بات یہ بھی ہے کہ عمران خان کو اس طرح کھڈے لائن لگانا آسان نہیں ہے-عمران خان اگر ایک اچھا وزیر اعظم نہ بھی ہو ایک اچھا بلاگر ضرور ہے-اس سے پہلے کہ اسے چھیڑا جائے یہ اسمبلیاں تحلیل کر سکتا ہے اور اپنے مخالفین کی ایسی تیسی کر سکتا ہے-کہتے ہیں کہ اس نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کا حکم نامہ صدر علوی کو دے دیا ہے وہ خان کے اشارے پر اسمبلیاں تحلیل کر دے گا-مگر کیا صدر علوی ملک کے مقتدر حلقوں کے خلاف جا سکتا ہے-جسٹس جاوید اقبال کی نیب تو تحلیل نہیں ہو گی-صدر علوی کے لئے میانوالی کی جیل کیسی رہے گی-اللہ میرے ملک کو ہر شر سے محفوظ رکھے-

الطاف چودھری
22.06.2020

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*