ہمارا ننگ دھڑنگ معاشرہ اور شیطانی دجالی گماشتے

ہمارا ننگ دھڑنگ معاشرہ اور شیطانی دجالی گماشتے

ہمارہ معاشرہ بے راہ روی کا شکار ہے-لوگ شریف کو گالیاں دیتے ہیں اور غنڈوں سے ڈرتے ہیں-نفس عمارہ کے مارے ہوئے دجالی گماشتوں نے شرافت کے اپنے معیار مقرر کر لئے ہیں -لوگوں نے جھوٹ فریب دھوکہ اور مکاری کواپنی زندگی کا معیار بنا لیا ہے اسلئے شرافت اور دیانتداری دب کر رہ گئی ہے-لوگ غنڈوں کو چوہدری کہتے ہیں اور اپنے فیصلے کروانے کے لئے انہی کے پاس جاتے ہیں-ہر تھانے کا تھانیدار دلا دلال ہوتا ہے جو بیسواؤں کی کمائی کھاتا ہے اور بڑوں کا حصہ وقت پر اوپر پہنچانے کا پابند ہوتا ہے-کونسلر سے ناظم اور ایم این اے اور ایم پی اے تک سب ملک لوٹتے ہیں اور اپنے بچوں کو حرام کھلاتے ہیں-حرام کی کمائی جب خون میں سرائیت کر جاتی ہے تو معاشرے کا ناسور بن جاتی ہے اور لوگ حلال حرام کی تمیز بھول جاتے ہیں-مولانا طارق جمیل صاحب نے صرف یہ کہا ہے کہ ” میڈیا کے لوگ جھوٹ بولتے ہیں اور بے حیائی پھیلاتے ہیں “-اور اس کے بعد سارا ملکی غنڈہ میڈیا ان کے خلاف ہو گیا-اور تو اور نون لیگ نے جس کا تشخص ظہرن اسلامی ہے اپنے غنڈے میڈیا سیل کو مولانا کی تضحیک سے نہیں روکا-حامد میر راؤوف کلاسرا جاوید چوہدری عبدالمالک منصور علی اور کامران شاہد نے خود کو سچا صادق و آمین اور مولانا کی کردار کشی کی مہم چلائی اور بالآخر مولانا کو معافی مانگنے پر مجبور کیا-اور مولانا نے احمقوں کو دلیل سے قائل کرنے کی بجائے معافی سے معاملہ دبا دیا-غنڈہ گردی جھوٹ اور کذب جیت گیا اور شرافت ظہران دب گئی-مگر یاد رکھو سچ سچ ہوتا ہے اور جھوٹ جھوٹ ہوتا ہے-اور آخیر فتح سچ کی ہی ہوتی ہے-مولانا جیسے مجاہد باطل سے دبنے والے نہیں ہیں-
#باطل سے دبنے والے اے آسمان نہیں ہم
سو بار کر چکا ہے تو امتحان ہمارا

الطاف چودھری
27.04.2020

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*