غیر ملکی قرضہ جات رپورٹ 2008 سے 2018

غیر ملکی قرضہ جات رپورٹ 2008 سے 2018

اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)وزیراعظم عمران خان نے 2008 تا 2018 تک 10 سال کے دوران لئے جانیوالے قرض کی تحقیقات کرنیوالے انکوائری کمیشن کی رپورٹ طلب کرلی اور معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کو رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے ۔ذرائع کے مطابق قرضوں پرانکوائری کمیشن کی رپورٹ 9 ماہ میں تیار ہوئی، 2 درجن اداروں سے وابستہ 300 افراد نے 2008 سے 2018 کے درمیان لئے گئے اربوں روپے کے غیرملکی قرضوں کا غلط استعمال کیا۔رپورٹ میں کئی ترقیاتی منصوبوں میں کک بیکس،اختیارات کے ناجائزاستعمال،بڑے پیمانے پر خورد برداورچوری کی نشاندہی بھی کی گئی ہے ۔انکوائری کمیشن کو انکوائری ایکٹ کے تحت حکومت کے حاصل کردہ 420 غیر ملکی قرضوں کا مکمل ریکارڈ حاصل ہوگیا ہے ، کمیشن نے اس بات کی بھی نشاندہی کی ہے کہ قرضوں کی مد میں پیسہ کس طرح مشکوک انداز میں سرکاری افسروں، پرائیویٹ کنٹریکٹرز ، سیاست دانوں ، پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ (ن)کے ادوار حکومت میں وزراکے نجی اکائونٹس میں منتقل ہوا۔انکوائری کمیشن نے 23 اداروں سے وابستہ 200 اہم شخصیات کی نشاندہی کی جنہوں نے 220 نجی اکاؤنٹس کے ذریعے 150 منصوبوں سے 450 ارب روپے کی خطیر منتقلیاں کیں۔ کمیشن نے سرکاری قرضوں اور واجبات میں اضافے کا بھی جائزہ لیا جو 2008 میں 6690 ارب روپے سے بڑھ کر ستمبر 2018 تک 30846 ارب روپے ہو گئے ۔ذرائع کے مطابق کمیشن نے 2008 سے 2018 تک 1020 منصوبوں کی تفصیلات حاصل کیں، کمیشن کی جانب سے منگلا ڈیم کی سطح بلند کرنے کے علاوہ رحیم یار خان، چشتیاں، وہاڑی، گجرات، شالیمار ، کے وی ٹی لائن، دیامر بھاشا ڈیم، گومل زام ڈیم، پٹ فیڈر کینال کی توسیع، شادی کور ڈیم کی تعمیر اور ضلع گوادر کے 60 ترقیاتی منصوبوں کی جانچ پڑتال کی گئی ۔انکوائری کمیشن نے پٹرولیم اور قدرتی وسائل کے 25، لواری ٹنل سمیت مواصلات کے 85 منصوبوں کی تفصیلات حاصل کی ہیں، پورٹس اینڈ شپنگ اور ریلوے کے 56، ایچ ای سی کے 285 ، صحت سے متعلق 78 ، آئی ٹی کے 203 اور دیگر محکموں اوروزارتوں کے منصوبوں کی بھی تفصیلات لی گئیں ۔ اس دوران بی آر ٹی پشاور پراجیکٹ کی لاگت 30 سے بڑھ کر 75 ارب روپے اور نیلم، جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی لاگت 84 سے بڑھ کر 500 ارب روپے ہوگئی-

منقول—

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*