
کرونا وائرس اور نکمے حکمران-اللہ نے لندن بھاگنے والوں کے راستے مسدود کر دئے ہیں -اللہ بہت بڑا حکمت ساز ہے-
چین میں کرونا وائرس حکومت کی حکمت عملی کی وجہ سے قابو ہوا-ہمارے ہاں حکومت ہی نہیں ہے تو کنڑول کون کرے گا-ہماری مرکزی حکومت اگر کنڑول کرنا بھی چاہئے تو حکومتی مشینری اتنی بے حس اور کرپٹ ہے کہ کرونا کو یہ اپنی آمدنی کا ذریعہ بنا لے گی-اور تھانوں کی رونق بھڑے گی اور پویس کی چاندی ہو جائے گی-کہا جا رہا ہے کہ تفتان میں کرونا کے مریض کو چھوڑنے کی قیمت چھ ہزار روپئے تھی-لوگوں کو آگاہی ہی نہیں ہے-شادیاں ہو رہی ہیں بازار کھلے ہوئے ہیں اور رقص و سرور کی محفلیں جاری ہیں-کیونکہ سکول کالج بند ہیں اور یار لوگ بڑی بڑی ٹولیوں میں تاریخی مقامات اور ساحل سمندر پر پکنک منا رہے ہیں-اسلام آباد کی فیصل مسجد نماز کے لئے تو بند ہے مگر پکنک کے لئے کھلی ہے-افغان اور تفتان بارڈر اب بھی کھلا ہے اور بھتے کا دھندہ جاری ہے-عمران خان کو خرچے کی فکر ہے – عمران خان ایک ایٹمی ملک کا وزیر اعظم ہے چندہ مانگنے والا نہیں ہے-ملک کو فورا جزوی طور پر لاک ڈاؤن کیا جائے اور متاثرہ لوگوں کو گزارے کا پورا خرچہ اور مکمل طبعی سہولتیں دی جائیں- یہ ایک آئینی حکومت کی ذمی داری ہے-اگر ہر آفت پر ہمیں غیر ملکی مدد کا انتظار ہی کرنا ہے تو ہم کہیں نہ کہیں غلطی ضرور کر رہے ہیں- یہ بات ایک وزیر اعظم کے منہہ سے کتنی مضحکہ خیز لگتی ہے کہ ملک میں کرونا سے نبٹنے کے لئے ونٹیلیڑ ہی نہیں ہیں اور اس وقت ملک کو ہزاروں کی ضرورت ہے- کیا یہ تعجب نہیں ہے کہ ایک ایٹمی ملک کے پاس نہ تو وینٹیلڑ ہیں اور نہ ہی اس میں خریدنے کی صلاحیت ہے-ذرا سوچیں کہ اگر کل دشمن ملک پر حملہ کر دے تو تم جنگی سازو سامان کہاں سے خریدوں گے یا کہاں سے بنائیں گے-پتہ ہے اس دفعہ اللہ نے ان ججوں جرنیلوں اور جاگیر داروں کا ٹھیک ٹھیک بنددبست کیا ہے -اللہ نے ان کے لندن بھاگنے کے سارے راستے مسدود کر دئے ہیں -اگر انھوں نے کرونا کو کھلا چھوڑ دیا تو یہ سارے بھی ہم غریبوں کے ساتھ مارے جائینگے اور ان کی ملکی جائیدادیں اور غیر ملکوں میں چھپائی ہوئی چوری کی دولت دھری کی دھری رہ جائے گی-اللہ کا عذاب بہت سخت ہوتا ہے وہ فرعون اور قارون کو ایسے ہی گھیرتا ہے-اللہ سے ڈرو اورخلقت خدا سے انصاف کرو- اللہ بہت بڑا انصاف کرنے والا ہے-
الطاف چودھری
21.03.2020
Leave a Reply