
کرونا وائرس- عمران خان کی تقریر، نہ سر نہ پیر-
یہ بات پکی ہے کہ عمران خان بھجکڑ ہے-اس میں عقل نام کی کوئی چیز نہیں ہے-بدھو ہے-دنیا میں کرونا وائرس کی جو وبا ہے اسے اس کا ادراک ہی نہیں ہے-اس وبا سے نبٹنے کے لئے کوئی نیشنل پالیسی ابھی تک تشکیل ہی نہیں جا سکی-سندھ کے چیف منسٹر نے اپنے صوبے کے لئے جو اقدامات کئے ہیں اسے وفاقی حکومت سنجیدہ نہیں لے رہی ہے اور بلوچستان حکومت کی تعریفیں کر رہی ہے-بلوچستان حکومت کی غیر ذمی داری کی وجی سے تفتان کے بارڈر پر جولوگوں کو بغیر ٹیسٹ کے چھوڑا گیا ہے وہ قومی جرم ہے اور اس کے ذمہ داران کو قرار واقعی سزا ہونی چاہئے-مگر بلی کے گلے میں گھنٹی کون باندھے گا-کہا جا رہا ہے کہ تفتان کے قرنطینہ سنٹر سے کرونا کے مریض وزیر اعظم کے داماد جناب زلفی بخاری کے حکم پر چھوڑے گئے ہیں اور ان کی تعداد ستر ہزار سے اوپر ہے-سوال یہ ہے کہ کیا زلفی بخاری اتنا طاقتور ہے جو اتنے لوگوں کو چھوڑا سکے- کیا فوج بارڈر پر جھگ مار رہی تھی-دو تین سو طالبعلموں کو چین سے تو بلانے پر وایلا مچایا گیا اور مشیر صحت ظفر مرزا میڈیا میں لیکچر جھاڑتے رہے مگر تفتان سے اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو ملک کے اندر آنے دیا گیا-کرونا وائرس کا مسئلہ وفاق کا مسئلہ ہے اور مرکزی حکومت اس کی ذمہ دار ہے-سندھ کے علاوہ ساری صوبائی حکومتیں اس سارے معاملے سے لابلد نظر آ رہی ہیں – بلوچستان ہی نہی صوبہ پختون خواہ بھی سو رہا ہے وہاں جلسے جلوس ہو رہے ہیں اور ناچ گانوں کی محفلیں جاری ہیں اور حکام کی طرف سے ان چیزوں پر کوئی قدغن نہیں ہے-پنجاب میں وسیم پلس ہے اور اسے شاید کرونا وائرس اردو میں لکھنا بھی نہیں آتا ہے-لگتا ہے پنجاب یتیم ہے اور اس کا کوئی والی وارث نہیں ہے-پنجاب کے دس کروڑ عوام جائیں جہنم میں کسی کی بلا سے- خواجہ برادان جیل سے باہر آگئے ہیں اور خود کو ہیرو سمجھ رہے ہیں -پلے نہیں دھیلہ تےکردی میلہ میلہ-ان کو اپنے کاروبار کی فکر ہے جو بقول ان کے تباہ ہو گیا ہے-لگتا ہے عمران خان نے خواجہ سعد رفیق کو بھکاری بنا کر چھوڑ دیا ہے-اب خواجہ صاحب شریفوں کا انتظار کریں – یہ سب مل کر پھر ملک کو لوٹیں گے اور اپنا نقصان پورا کرینگے- دنیا میں وبا پھیلی ہوئی ہے اور ان چوروں کو اپنے بزنس کی پڑی ہوئی ہے-بدھو سعد رفیق نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ کرونا وائرس کی وفا پر اے پی سی بلائے- اس کم عقل کو یہ پتہ نہیں ہے کہ وبائی امراض کا مقابلہ کرنے کے لئے کانفرنسوں کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ فوری ایکشن کی ضرورت ہوتی ہے- اللہ میرے ملک کو جاہلوں سے بچائے اور ہمیں اندرونی اور بیرونی وباؤں سے محفوظ رکھے-
الطاف چودھری
20.03.2020
Leave a Reply