
افغان امن معاہدہ
قطر کے دارلحکومت دوھا میں امریکہ طالبان معاہدہ ہو گیا ہے-امریکہ اگلے چودہ ماہ کے اندر اپنی فوجیں افغانستان سے نکال لے گا اور افغانستان میں اپنے سارے ہوائی اڈے خالی کر دے گا-طالبان نے ملک میں امن کی ضمانت دی ہے اور اپنی زمین کو کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کا وعدہ کیا ہے-مدبرین نے 29 فروری کے دن کو خطے میں ایک اہم دن قرار دیا ہے-اگر امریکہ کوئی چال نہیں چل رہا ہے تو بلاشبہ اس سے خطے میں امن کی کوششوں کو تقویت ملے گی اور نا صرف غربت کی چکی میں پسے ہوئے افغان عوام کے معیار زندگی بلند کرنے میں مدد ملے گی بلکہ ہمسایہ ممالک کو اپنے سیکورٹی کے مسائل حل کرنے میں سہولت ملے گی-پاکستانی عوام اور حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ افغان بھائیوں کو تنہا نہ چھوڑے اور نئی بننے والی افغان حکومت سے برادرانہ تعلقات قائم کرے اور انتظامی اور دفاعی انفراسٹرکچر قائم کرنے میں اس کی حتی المقدور مدد کرے-کیا ہی اچھا ہو کہ ترکی پاکستان اور افغانستان کے شہریوں کو ایک دوسرے کے ملک کے شہری تصور کیا جائے-پاکستان کو نئی افغان حکومت سے دفاعی معاہدہ کرنا چاہئے اور دونوں ملکوں کی معاشی اور خارجہ پالیسی میں مطابقت ضروری ہو-اس سے ایک طرف افغان امن میں مدد ملے گی اور دوسری طرف پاکستان افغان بارڈر محفوظ ہو جائے گا-
الطاف چودھری
01.03.2020
Leave a Reply