
بھگوڑا نواز شریف
نواز شریف کو عدالت نے طبعی بنیادوں پر باہر جانے کی اجازت دی تھی-جس کی مدت پوری ہونے کے بعد اب پنجاب حکومت نے ان کی ضمانت میں توسیع دینے سے انکار کر دیا ہے اور اس کی وجہ لندن کے ڈاکڑوں کی میڈیکل رپورٹس ہیں جس میں کسی ایسی جان لیوا بیماری کا ذکر نہیں ہے جو انھیں لندن بھیجتے وقت پاکستانی ڈاکڑوں نے تشخیص کی تھی-اس وقت ملک کے سارے ناموربمشول شوکت خانم کے ڈاکڑوں کو اندیشہ تھا کہ میاں صاحب کی بیماری مہلک اور جان لیوا ہے-لگتا ہے لندن میں ہوا بدلی سے ان کی بیماری ہوا ہو گئی ہے اور جیسا کہ ان کی جمع کروائی ہوئی رپورٹس سے ظاہر ہو تا ہے کہ اب وہ مکمل صحتیاب ہیں اور انھیں کوئی بیماری نہیں ہے-عمران خان کا خیال ہے کہ شریف جاتے جاتے اس کے ساتھ ہاتھ کر گئے ہیں -حکومتی حلقوں کا خیال ہے کہ ڈاکڑوں نے پیسے لے کر جعلی رپورٹس بنائی ہیں-کہاں جا رہا ہے کہ لندن میں میاں صاحب بالکل علاج نہیں کروا رہے ہیں بلکہ سیر سپاٹا کر رہے ہیں اور بالکل ہٹے کٹے ہیں-کیونکہ واپس آنے کی صورت میں انھیں دوبارہ کوٹ لکھپت جیل جانا پڑے گا اس لئے وہ اپنی باقی زندگی جیل کی بجائے لندن میں گزارنا چاہتے ہیں-حکومت تو اب نا صرف نواز شریف کو اشتہاری قرار دلوانے پر تلی ہوئی ہے بلکہ کچھ مقتدر حلقوں نے مریم نواز کو لندن بھجوانے کا جو وعدہ کیا تھا وہ بھی ایفا ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے-خبر ہے کہ عمران خان مریم صاحبہ کو باہر جانے کی اجازت کسی صورت دینے کو تیار نہیں ہیں -اور جن ڈاکڑوں نے میاں صاحب کی بیماری کے جعلی سرٹیفکیٹ دئے تھے ان کے خلاف انکوائری کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے اور نیب نے ان سب کے بینک اکاونٹس چانچ پڑتال شروع کر دی ہے-جو ڈاکڑ جعلی رپورٹس بنا سکتے ہیں وہ اتنے شریف نہیں ہو سکتے کہ وہ شریفوں سے پیسے لے کر اسے پاکستانی بنکوں میں رکھیں-لندن والوں نے پیسے بھی تو لندن میں ہی دئے ہونگے-
الطاف چودھری
25.02.2020
Leave a Reply