
اندھیر نگری چوپٹ راج – معاملہ ای سی ایل کا یا اغوا برائے تاوان کی واردات کا-
وفاقی کابینہ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط منظوری دے دی ہے- البتہ انھیں سکیورٹی بانڈز جمع کروانے کا کہا گیا ہے-میاں نواز شریف صاحب کو جب ضمانت ملی تھی تو انہوں نے عدالتی حکم کے مطابق مچلکے جمع کروائے دئے تھے جو کہ ملک کے قانون کے مطابق ہیں -پاکستان کے کسی آئین یا قانون میں یہ نہیں لکھا ہوا ہے کہ ای سی ایل سے نام نکلوانے پر کسی قسم کے مچلکے بانڈز یا کوئی ضمانت کی رقم جمع کرانی ہوتی ہے-یہ سکہ شاہی ہے -عمران سرکار حیلے بہانوں سے ایک بیمار شخض کو اپنا علاج کروانے کے لئے ببیرون ملک جانے سے روکنا چاہتی ہے- اس حکومت یر لٹیروں اور بھتہ خوروں کے ایک جھتے کا گمان ہوتا ہے – حکومت شریف شہریوں پر جھوٹے مقدمات بنا کر انھیں گرفتار کرتی ہے اور پھر ان کی تذلیل کرکے ان سے پیسے مروٹھنے کی کوشش کرتی ہے-جیسے ملک میں چور اچکے آجکل اغوا برائے تاوان کی واداتیں کرتے پھرتے ہیں-جب سے یہ حکومت آئی ہے اس نے عوام کا ناک میں دم کر رکھا ہے-کوئی مہنگائی سے تنگ ہے اور کوئی حکومتی غنڈہ گردی سے تنگ ہے-احمد شہزاد اور فروخ نسیم دودھ کے دھلے نہیں ہیں-یہ دونوں مشرف کے کارندے ہیں-ملک کے ایک وزیر اعظم کو
پھانسی پر لٹکا دیا تھا اور دوسرے کو زہر دے کر اپنے راستے سے ہٹایا جا رہا ہے-کسی بیمار کو علاج سے روکنا ظلم ہے-
الطاف چودھری
13.11.2019
Leave a Reply