عمران اور داستان دس ارب

وطن کی باتیں… جرمنی سے
28 اپریل 2017
Goettingen, Germany
ahussai@t-online.de
Tel:-00491707929561

عمران اور داستان دس ارب

تحریک انصاف کے سربراہ جناب عمران خان نے دعوی کیا ہے کہ پناما لیکس کیس میں دست برداری یا خاموشی کے عوض انھیں نواز شریف کی طرف سے 10 ارب روپۓ کی پیشکش کی گئی تھی جو انھوں نے مسترد کر دی تھی- ان کے بقول انھیں یہ پیشکش لاہور کے ایک مشترکہ تاجر دوست کے ذریعے دوبئی میں ہوئی تھی جنہیں کامیاب ڈیل پر 2 ارب بھی ملنے تھے-

ابھی تک عمران خان اس شخصیت کا نام منظر عام پر لانے سے گریز کر رہے ہیں کیونکہ انھیں خدشہ ہے کہ اسطرح شریف اسکا کاروبار تباہ کر دیں گے اور اسے نقصان پہنچانے کی کوشش کرینگے-

10 ارب روپۓ کی رقم بہت بڑی ہوتی ہے-بہت سے ایم اے بی اے صاحبان کو بھی پتہ نہیں ہوتا کہ اس میں کتنے صفر ہوتے ہیں- بحر حال جہاں تک ہمیں پتہ ہے کہ ایک سو ہزار کا ایک کروڑ ہوتا ہے اور ایک سو کروڑ کا ایک ارب ہوتا ہے- اور ایک ارب کو دس دفعہ گنیں تو دس ارب بنتا ہے-

ہم سمجھتے رہے ہیں کہ عمران خان کے پاس تو پہلے ہی بہت سے ارب ہیں کہ یہ انگلینڈ میں برسوں کوئنٹی جو کھیلتے رہے ہیں اور وہاں ان کی نیازی انٹرنیشنل کے نام سے ایک آف شور کمپنی بھی تھی اور ان کی برطانیہ کے رائیس خاندان گولڈ سمتھ کے ساتھ رشتہ داری بھی بن گئی تھی جس کے عوض یہ 300 کنال پر محیط بنی گالہ میں ایک محل کے اکیلے وارث بھی بنے بیٹھے ہیں جو لارڈ گولڈ سمتھ نے اپنی بیٹی اور عمران خان کے دو بیٹوں کی ماں جامائمہ خان کے لۓ بنوایا تھا-

300 کنال کتنی ہوتی ہیں چلتے چلتے آب ہم اسکا حساب بھی کرلیتے ہیں – ہم جیسے غریب لوگ جنہیں دو اڑھائی مرلے کا مکان بنانے میں کئی پشتیں لگ جاتی ہیں تین سو کنال کو مرلوں میں گننا یقینا بہت کٹھن ہو گا- بہر حال 20 مرلے کی ایک کنال ہوتی ہے غریبوں کے دس دس بچوں کے سر چھپانے کے لۓ دو دو مرلے کے دس مکان بن سکتے ہیں- اور اسطرح تین سو کنال کے 6000 مرلے ہوۓ یعنی دو دو مرلے کے 3000 مکان جن میں اس ملک کے غریب 30000 بچوں کو سردی گرمی سے بچنے کے لۓ چھت میسر آ سکتی ہے- اب ہمیں یہ پتہ نہیں ہے کہ بنی گالہ محل میں کتنے لوگ رہ رہے ہیں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تو خان صاجب وہاں اکیلے ہی ڈنڈ پیلتے ہیں-

بات 10 ارب کی ہے جو خان صاحب کو منہ بند کرنے کے عوض دینے کی آفر ہوئی تھی جو انھوں نے قبول نہیں کی شاید ان کے لۓ یہ بہت تھوڑے تھے ورنہ گھر آئی لکشمی کو کون ٹھکراتا ہے-

تجزیہ کار 10 ارب کے قصے کو عمران خان کے الزامات لگانے کی پرانی عادت قرار دے رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ تھوزے وقت کے بعد عمران خان اپنے اس بیان کو کوئی اور ٹوسٹ دے دینگے اور بات آئی گئی ہو جاۓ گی-الیکشن 2013 کے حوالے سے انھوں نے نجم سیٹھی پر 35 پنجر کا الزام لگایا اور بعد میں مکر گۓ اور نجم سیٹھی صاحب بیجارے ابھی تک رو رے ہیں- انھوں نے عمران خان پر ہتک عزت کا دعوی کر رکھا ہے مگر عمران خان تین سال گزرنے کے باوجود بھی عدالت میں پیش ہی نہیں ہوتے اور لڑ رہے ہیں ملک میں انصاف کے لۓ-حال ہی میں انھوں نے جنرل پرویز کیانی پر الزام لگایا ہے مگر کیونکہ وہ تگڑے ہیں اس لۓ عمران خان اور اس کے سب حواریوں کو دوسرے ہی دن اپنے اپنے بیانات واپس لینے پڑے اور میڈیا میں معافی مانگنی پڑی- جب کہ سیٹھی صاب کا مطالبہ صرف یہ ہے کہ عمران خان صرف سوری ہی کہہ دیں-مگر عمران خان پنچر والی بات کو سیاسی کہنے کے باوجود معذرت کرنے پر امادہ نظر نہیں آ رہے-

دس ارب والے الزام کو لے کر میاں خاندان خان کے خلاف سو کرنے جا رہا ہے اور انہوں نے اپنے وکلاء کی ایک ٹیم تشکیل دے دی ہے جو مسئلہ کے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے گی- پیپلز پارٹی کے جناب خورشید شاہ نے کہا ہے کہ بات عمران صاحب کو اب یا تو ثابت کرنی پڑے گی یا سیاست سے ہاتھ دھونے پڑینگے-

بات بہت سنجیدہ ہے آگر میاں صاجب نے یہ پیشکش کی ہے تو وہ 62,63 کے تحت نا اہل قرار دۓ جا سکتے ہیں اور پاناما کیس کی جے آئی ٹی کی تحقیقات ان کے خلاف جا سکتیں ہیں – میاں صاحب کو عدالت میں دعوی کرنا ہی ہو گا چپ سادھنے کی صورت میں بھی بات ان کے خلاف ہی جاۓ گی-دوسری طرف اگر عمران بات ثابت نہ کر سکے تو یہ بھی نا اہل ہو سکتے ہیں-

عام خیال یہی ہے کہ عمران خان نے اپنی عادت کے مطابق ویسے ہی ہانکی ہے اور یہ اسے ثابت نہیں کر سکیں گے- یہ بات کو کسی اور طرف ٹوسٹ دے دینگے-مگر اب مچھلی جال میں پھنس چکی ہے اور اب میاں صاحب پر منحصر ہے کہ وہ کسطرح اس مسئلہ کو ٹیکل کرتے ہیں کہ مچھلی جال سے بھاگنے نہ پاۓ- مگر مچھلی ہے بہت مکار اور چالاک بھاگ جاۓ گی اور سب ہاتھ ملتے رہ جائیں گے-

الطاف چوہدری

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*