
عمران سرکار – نا اہل اور بددیانت قیادت- ملک کا ستیاناس
ملک میں ہوشربا مہنگائی ہے-نہ کام ہے اور نہ کاج-غریب عوام فاقوں مر رہی ہے-نہ پینے کا صاف پانی ہے اور نہ ہی روٹی دال ہے – ایک اعداد و شمار کے مطابق ملک کی 30 فی صدی آبادی رات کو بھوکی سوتی ہے-صاف پانی کی سہولت میسر نہ ہونے کی وجہ سے آدھی سے زیادہ آبادی ہیپاٹیٹس جیسے مہلک مرض کا شکار ہے اور موت کی منتظر ہے-موجودہ حکومت کی کارکردگی سوائے اپنے مخالفین کو کرپٹ اور بے ایمان ثابت کرنے کےکچھ بھی نہیں ہے-ملکی معیشت کی زبوحالی کا یہ عالم ہے کہ پچھلے سال کے معاشی اہداف میں ایک بھی پورا نہیں ہوا ہے – آئیندہ مالی سال کے لیے گذشتہ حکومت جو اقتصادی اہداف چھوڑ گئی تھی موجودہ حکومت ان میں سے کوئی بھی حاصل نہیں کر پائی ہے-موجودہ مالی سال کے لیے کل قومی پیداوار (GDP) میں اضافے کا ہدف 6,3 % مقرر کیا گیا تھا مگر صرف 3,3 % کا اضافہ ہی ہو سکا ہے- صنعتی شعبے میں ترقی کا ہدف 7,6 % تھا لیکن صرف 1.4 % ترقی ہی ممکن ہو سکی ہے-مینوفیکچرنگ کے شعبے میں 8,1 % کے ہدف میں سے صرف 2 % ہی حاصل ہو پایا ہے حالانکہ مینوفیکچرنگ کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ یعنی بجلی کی پیداوار میں کمی پر پچھلے ایک برس میں خاصی حد تک قابو پا لیا گیا ہے- زرعی شعبے میں ترقی کا ہدف 3.8 % مقرر کیا گیا تھا مگر آبی قلت، خشک سالی اور موسمی اوتار چڑ ھاؤ کے سبب زرعی شعبے میں ایک فیصد سے بھی کم ترقی ہو سکی ہے – سروس سیکٹر میں 6.5 % یعنی ہدف سے دو فیصدی کم اور تعمیراتی شعبے میں دس فیصد کے بجائے 7.5 % ترقی ہو پائی ہے- ادائیگیوں کا توازن خسارے کا شکار ہے- روپئے کی قدر میں 18 % بے تکی کمی کے باوجود برآمدات میں آضافے کی بجائے کمی واقع ہوئی ہے-زرمبادلہ کے ذخائر بھی دوست اور برادر ملکوں سے مانگ تانگ کے مرہون منت ہے-تیل ادھار خرید کر حکومت اپنے اخراجات پوری کر رہی ہے-دفاعی بجٹ میں کمی سے ملک کا دفاع کمزور ہو گا اور اگر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اس سال اضافہ نہ کیا گیا تو ان کی کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہو گی-وزیر اعظم کی ایمنسٹی سکیم فلاپ ہوتی دکھائی دے رہی ہے اور سرکاری محصولات کا ہدف پورا ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے اور حکومت دلدل میں دھنستی چلی جا رہی ہے-اللہ میرے ملک کو نا اہل اور بد دیانت قیادت سے بچائے-
الطاف چودھری
10.06.2019
Leave a Reply