
ملک کے فرعون اور نمرود
بات انسانی حقوق کی ہے- ایک قیدی جو بیمار ہو اسے علاج کی سہولتیں مہیا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے-اگر ملک میں علاج معالجے کی سہولت نہی ہے تو اسے جیل میں مرنے کے لئے نہیں چھوڑا جا سکتا-یہ جانتے ہوئے بھی کہ نواز شریف دل اور گردے کے عارضے میں مبتلا ہیں ان کی ضمانت میں توسیع اور بیرون ملک علاج کے لئے درخواست مسترد کر نا در اصل اس کے قتل کا حکم ہے-جج آصف کھوسہ عدالتی کاروائی کے دوران لطیفے سنا سنا کر عدالت میں موجود لوگوں کو ہنساتا رہا اور قیدی کی مجبوری اور بے بسی پر قہقہے لگتے رہے- اندر کی بات یہ ہے کہ نواز شریف کو طبی بنیادوں پر ریلیف دینے کا فیصلہ ہو چکا ہے اور وہ آج نہیں توکل لندن جانے والے ہیں-نواز شریف پانچ چھ ارب ڈالر دینے پر آمادہ ہیں مگر ملک کے ججوں جرنیلوں کی ڈیمانڈ 25 بلین ڈالر ہے- کہا جا رہا ہے اتنے بڑی رقم نواز شریف کے پاس نہیں ہے- شہباز شریف اسی لئے لندن گئے تھے کہ رقم کا بندوبست ہو سکے مگر جو عدالتی تاریخ سے پہلے نہ سکا اور نواز شریف کو جیل میں موت کا حکم صادر ہو گیا ہے -عمران خان جو ہر روز میں نہ مانوں میں نہ مانوں کی رٹ لگاتا ہے اور این آر او نہ دینے کی ڈھینگے مارتا ہے اصل میں اسی ڈرامہ کا ایک اسکرپٹ ہے جسکا مقصد نواز شریف پر دباؤ ڈالنا اور پیسے مروٹھنا ہے-یہ حکومت چوروں ڈاکوؤں کا ایک ٹولہ ہے جو ملک سے ہر جائز اور ناجائز دھونس اور دھاندلی سے پیسا لوٹ کر لندن سوئٹزلینڈ میں اپنے بنک اکاؤنٹ بھرنا چاہتا ہے-اور اس کے لئے یہ ملک کو بھی بیج سکتے ہیں-لوگو! وطن دشمنوں سے ہوشیار رہو اور وطن غدار کو اس کے فرنگی آقاؤں کے گھر پہنچا دو اس سے پہلے کہ یہ وطن عزیز کو کوئ نقصان پہنچائیں-
الطاف چودھری
03.05.2019
Leave a Reply