ملکی سیاسی نظام کو لپیٹا جا رہا ہے

ملکی سیاسی نظام کو لپیٹا جا رہا ہے

ملک میں سیاسی عدم استحکام ہے- ملک کی پارلیمنٹ ایک تماشہ گاہ بن گئی ہے-شریف شرفا اکھٹے ہوتے ہیں – ایک دوسرے کی ماں بہن ایک کرتے ہیں تالیاں اور ڈیسک بجتے ہیں نعرے لگتے ہیں اور پھر واک آؤٹ اور اجلاس ملتوی ہو جاتے ہیں -ملک کی آدھی سے زیادہ کابینہ کو گھر بھیج دیا گیا ہے-بزدار عثمان کو ہٹانے کی باتیں ہو رہی ہیں -جہانگیر ترین پھر متحرک ہوگئے ہیں اور شاہ محمود قریشی کھڈے لائن لگتے جا رہے ہیں – وزیر اعظم کے دورہ ایران میں انھیں ساتھ لے جانےکی زحمت بھی گوارا نہیں کی گئی ہے-اس دورے میں بھلا علی زیدی شریں مزاری اور زلفی بخاری کا کیا کام تھا-اسد عمرکا جانا اور حفیظ شیخ کا وارد ہونا بھی ایک معمہ ہے-اعجاز شاہ کی بطور وزیر داخلہ تقرری بھی بہت سے سوالات کو جنم دے رہی ہے-کیا یہ عمران خان کی چوائس ہیں یا یہ بھی شیخ صاحب کی طرح خلائی مخلوق کی نوادرات میں سے ہیں- افوائیں یہ بھی گردش کر رہی ہیں کہ عمران خان اسمبلیاں تحلیل کرنے والے ہیں – مگر مصیبت یہ کہ خان صاحب کو اس کے لئے بھی کچھ بڑوں کی اجازت کی ضرورت ہے جو ابھی انہیں نہیں مل رہی ہے-ورنہ صاحب کب کے بستر بوریا لپیٹ کر ملک سے کوچ کر گئے ہوتے- ملک کی باگ ڈور ہیجڑے یوتھیو کے ہاتھوں میں ہے اور ہر آنے والا دن عوام کے دکھ اور مصائب میں اضافے کا سبب بن رہا ہے-کوئی ہے جو ان نا اہل جاہلوں اور نکموں کونکیل ڈالے اور انہیں گھر کی راہ دکھائے-

الطاف چودھری
23.04.2019

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*