
بات ملکی سالمیت کی ہے
بات نہ تو اسد عمر کے استعفی کی ہے اور نہ ہی عمران خان کی نا اہلی کی ہے بات ملکی سالمیت کی ہے جو کچھ سیاسی بھڑووں اور کچھ بندوق والوں نے داؤ پر لگا دی ہے- حفیظ شیخ کو کس نے مشیر خزانہ لگایا ہے-عمران خان تو ابھی تک اس سے زندگی میں ایک بار ملے بھی نہیں ہیں – اور شاید حفیظ شیخ اس بدھو سے ملنا بھی نہیں چاہتا-اس نے تو اسے ہی رپورٹ کرنی ہے جس نے اسے اسلام آباد بھیجا ہے-اسد عمر سے پہلے عمران خان کو عاطف میاں مرزائی کو ملک کا وزیر خزانہ لگانے کا حکم ملا تھا جسے وہ اپنا مشیر بنا کر اسلام آباد لےبھی آئے تھے مگر برا ہو چند ایک سر پھرے محب وطن مولویوں کا جنہوں نے خان صاحب کی خواہش پوری نہ ہونے دی-عاطف میاں کی قابلیت یہ ہے کہ وہ ایک مرتد ہے معیشت کی اسے ٹکے کی سمجھ بوجھ بھی نہیں ہے-حفیظ شیخ کے وسیع عالمی رابطے ہیں اور ان کی ایک امریکن بیوی ہے-گمنڈے اتنے ہیں کہ جب انہیں پیپلز پارٹی کے دور میں وزرات خزانہ کا قلمدان سونپا گیا تھا تو یہ اس وقت کے صدر پاکستان جناب آصف علی زرداری کا ٹیلی فون بھی اٹینڈ نہیں کرتے تھے-حفیظ شیخ کے بجائے اگر دوسرے بدیشی ایجنٹوں عشرت حسین حفیظ پاشا شوکت عزیز اور شوکت ترین کو بھی بھیجا جا سکتا تھا اور وہ ٹائی پتلون کسے تیار بیٹھے تھے مگر آقا نے حفیظ شیخ کو نظر التفات بخشی ہے-باقی جو اللہ کی مرضی-پاکستان میں حکومت تو کسی گدھے کی بھی بن سکتی ہے مگر گدھوں کو ہانکنے کی ڈانگ ڈنڈے والوں کے ہاتھ میں ہی ہوتی ہے-حفیظ شیخ کو بھیجنے والوں نے تو اس دفعہ شاید انہیں بھی نہیں پوچھا-اللہ میرے ملک کو اپنی حفاظت میں رکھے-
الطاف چودھری
21.04.2019
Leave a Reply