
ہم نے اپنے وطن پر نچھاور ہونے کی قسم کھائی ہے-
یہ گرم لہو یہ تازہ لہو
میرے جوانوں بوڑھوں بچوں کا لہو
یہ لہو امانت ہے میرے وطن کی
سوہنی دھرتی کی
اس کے ہرے بھرے کھیت کھلیانوں کی
اس کے سبزہ زاروں کی
اس کے دریاؤں کی روانی کی
اس دیس کی حفاظت کے لئے
ہم دو چار نہیں دس بیس نہیں
ہم کروڑوں ہیں
ایک ایک قطرہ خون دان کریں
تو سارا ہندوستان ڈوب جائے
اے چائے والے ہمیں مت چھیڑوں
ہم نے اپنے وطن پر نچھاور ہونے کی قسم کھائی ہے-
الطاف چودھری
26.02.2018
Leave a Reply