
ہمارا معاشرہ زہر آلود ہو گیا ہے اور ہم تباہی کے دھانے پر کھڑے ہیں-
ہمارا معاشرہ زہر آلود ہو چکاہے اور اس آلودگی کے ذمہ دار سیاسی گماشتے ہیں جنہوں نے لوگوں کے مسائل حل کرنے کی بجائے صرف وعدے وعید ہی کئے ہیں- ہر جماعت بے شمار سیاسی وعدوں کے ساتھ اقتدار میں آتی ہے اور اقتدار میں آ کر تمام وعدے بھول جاتی ہے – اگلے الیکشن میں لوگ دوسری جماعت کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں اور اس طرح جماعتیں باریاں لیتی رہتی ہیں اور معاشرے میں بگاڑ پیدا ہوتارہتا ہے- پچھلے ستر برسوں کی سیاسی کمائی یہ ہے کہ امعاشرے میں غربت، افلاس، جہالت اور بیروزگاری پروان چڑھی ہے- آج کے بگاڑ کی وجہ غربت اور جھالت ہے- دولت کی ہوس میں تمام حدیں پار کرنا لوگوں کا شیوہ بن گیا ہے-اقربا پروری اور بھتہ خوری ہے-قتل و غارت ہے اور بوری بند لاشیں ہیں-گلی گلی غنڈہ راج ہے اور شریف شرفا کی پگڑیاں اچھالی جا رہی ہیں- ملک میں انارکی ہے اور جس کی جس کی لاٹھی اس کی بھینس ہے – نہ تو کسی کی عزت محفوظ ہے اور نہ ہی مال عیال- حکمران دولت جمع نہیں بلکہ دولت تقسیم کرتے ہیں- مگر ہمارے حکمرانوں نے یہاں لوٹ مار اورکرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے-جسے بھی اقتدار ملتا ہے اپنی تجوریاں بھرتا ہے اور بھاگ جاتا ہے اور ملک کے مجبور اور بے کس عوام فاقے کرنے پر مجبور ہیں-یاد رکھو جب تک ملک سےدولت کی ہوس ختم نہیں ہوگی تب تک معاشرے سے غربت، افلاس، مہنگائی اور بیروزگاری کاخاتمہ نہیں ہو گا اور غریب کے بچے بغیر کفن کے مرتے رہینگے-لوگو! اٹھو اور اپنے حقوق کےلئے ظلم سے ٹکرا جاؤ-
الطاف چودھری
07.12.2018
Leave a Reply